رسائی کے لنکس

بنگلہ دیش 80000 غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بلائے: یورپی یونین


فائل
فائل

یورپی یونین کے ایک چھ رکنی وفد نےمنگل کو ڈھاکہ میں اعلیٰ عہدے داروں سے ملاقات کی اور بنگلہ دیش سے آنے والے غیر قانونی پناہ گزینوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر اپنی تشویش کا اظہار کیا

یورپی یونین نے بنگلہ دیش پر زور دیا ہے کہ یورپی یونین کے رکن ممالک میں رہنے والے ہزاروں غیر قانونی بنگلہ دیشی تارکین وطن کو واپس بلانے کا بندوبست کیا جائے۔

یورپی یونین کے ایک چھ رکنی وفد نےمنگل کو ڈھاکہ میں اعلیٰ عہدے داروں سے ملاقات کی اور بنگلہ دیش سے آنے والے غیر قانونی پناہ گزینوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔

بنگلہ دیش کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے حکام نے اُنھیں بتایا کہ یورپی یونین کے مختلف ملکوں میں موجود تقریباً 250000بنگلہ دیشی تارکین وطن میں سے تقریباً 80000غیر قانونی طور پر رہ رہے ہیں، جب کہ مزید آمد جاری ہے۔

بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ، اسد الزماں خان کمال نے کہا ہے کہ دونوں فریق نے تارکین وطن کی بحفاظت وطن واپسی کے معاملے کو یقینی بنانے پر گفتگو کی۔

کمال نے ایک اخباری کانفرنس میں بتایا کہ ہم نے یورپی یونین کے ممالک میں رہنے والے بنگلہ دیش کے غیر قانونی تارکین وطن کی فہرستیں طلب کیں۔ جب ہمیں اِن 80000 افراد کی فہرستیں مل جائیں گی، ہم اس بات کی تصدیق کریں گے آیا وہ سبھی بنگلہ دیشی ہیں۔ اس کے بعد ہم بنگلہ دیشی تارکین وطن کو ملک واپس لانے کا منصوبہ بنائیں گے اور اس حوالے سے یورپی یونین ہمارے ساتھ تعاون کرے گی‘‘۔

ایک اور عہدے دار، جاوید احمد نے کہا ہے کہ یورپیوں نے اُنھیں بتایا کہ یورپی یونین غیر قانونی تارکین وطن کو ضم کرنے میں تعاون کا متمنی ہے، تاکہ وہ دوبارہ غیر ملکوں کی جانب جانے کی مزید کوشش نہ کریں۔

یورپی یونین کے وفد کے سربراہ، کرسچین لیفلر نے کہا ہے کہ دونوں فریق نے معاملے کے تمام پہلوؤں پر گفت و شنید کی۔ تاہم، اُنھوں نے زیادہ تفصیل نہیں بتائی۔ وہ بیرون ملک کارروائی کے یورپی یونین کے ادارے کےمعاشی اور عالمی امور کے معاون سکریٹری جنرل ہیں۔

XS
SM
MD
LG