بنگلہ دیش کی وزیرِ اعظم شیخ حسینہ واجد بھارت کے تین روزہ دورے پر اتوار کو شام گئے نئی دہلی پہنچیں جہاں وہ اپنے بھارتی ہم منصب کے ساتھ باہمی دل چسپی، علاقائی و بین الاقوامی امور پر بات چیت کریں گی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، پیر کے روزوہ ڈاکٹر من موہن سنگھ کے ساتھ اہم مذاکرات میں حصہ لیں گی، جِن میں تجارت اور دہشت گردی جیسے امور سرِ فہرست ہوں گے۔
ایک سال قبل دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد بنگلہ دیشی وزیرِ اعظم کا یہ بھارت کا پہلا دورہ ہے۔
نئی دہلی میں قیام کے دوران بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان کئی معاہدوں پر دستخط ہونے کی توقع کی جارہی ہے۔
ہفتے کے روز ڈھاکہ میں نامہ نگاروں سے بات چیت میں وفد میں شامل رکن اور بنگلہ دیش کے وزیرِ خارجہ دیپو مونی نے کہا کہ دورہٴ بھارت سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں۔ دیپو مونی کے علاوہ وفد میں پانی کے وسائل کے وزیر رمیش چندر سین، اور وزیر اعظم کے مشیران ایچ ٹی امام اور گوہر رضوی بھی شامل ہیں۔
شیخ حسینہ کو نئی دہلی کے پُرتعیش موریہ شیرٹن ہوٹل کے صدارتی سویٹ میں ٹھہرایا گیا جائے گا جہاں اِس سے قبل دورے پر آنے والے امریکی صدور ٹھہرتے رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، ہوٹل کے اندر اور باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
دریں اثنا، بنگلہ دیش حزبِ اختلاف کی راہنما خالدہ ضیا اپنی سیاسی حریف شیخ حسینہ کے دورہٴ بھارت کی کامیابی کے لیے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔
بنگلہ دیش کی وزیرِ اعظم بھارت کےدورے پر: بات چیت میں تجارت اور دہشت گردی کے امور سرِ فہرست رہیں گے
مقبول ترین
1