رسائی کے لنکس

بنگلادیش میں اجرت میں ”ناکافی“ اضافے کے خلاف احتجاج


بنگلادیش میں ملبوسات بنانے والے کارخانوں کے مزدور وں نے اجرتوں میں اعلان کردہ اضافے کو ناکافی قرار دے کر مسترد کرتے ہوئے جمعہ کو دارالحکومت ڈھاکا میں پر تشدد مظاہروں کا آغاز کر دیا ہے۔

حکومت نے ایک روز قبل ان مزدوروں کے لیے کم سے کم ماہوار اجرت 80 فیصد اضافے کے بعد تین ہزارٹکہ یا تقریباً 45 ڈالر مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا جب کہ نئی اجرتوں کا اطلاق یکم نومبر سے ہونا ہے۔

اطلاعات کے مطابق جمعے کے روز ہزاروں کی تعداد میں مشتعل مزدور ڈھاکا کی سڑکوں پر نکل آئے اوروہاں موجود گاڑیوں کو نقصان پہنچایا اور ٹریفک بلاک کر دی۔ مظاہروں کا مرکز ڈھاکا کا وسطی علاقہ مہک علی تھا جہاں درجنوں کارخانے واقع ہیں۔ پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور ان کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا بھی استعمال کیا گیا۔

ملبوسات بنانے والے کارخانوں کے مزدور اور ان کے حقوق کے لیے کام کرنے والے غیر سرکاری اداروں نے حکومت کے تازہ ترین اعلان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور ان کا مطالبہ ہے کہ مزدروں کی کم از کم اجرت پانچ ہزار ٹکہ یا 73 ڈالر مقرر کی جانی چاہیے ۔ واضح رہے کہ اجرتوں میں آخری بار اضافہ 2006ء میں کیا گیا تھا۔

بنگلادیش میں ملبوسات بنانے والے چار ہزار سے زائد کارخانے ہیں ان میں کم از کم 20 لاکھ مزدور کام کر رہے ہیں۔ ملبوسات کی برآمدات سے حاصل ہونے والی آمدنی بنگلادیش کی کل آمدنی کا 80 فیصد بنتی ہے۔

XS
SM
MD
LG