رسائی کے لنکس

سانحہ ءبھوپال : فیصلے پر تنازع کے بعدبھارتی وزیر اعظم نے رپورٹ طلب کرلی


بھوپال گیس حادثہ کیس میں آنےوالےعدالتی فیصلےپرتنازع اٹھ کھڑا ہونےکے بعد وزیرِ اعظم من موہن سنگھ نےمرکزی وزرا کے ایک گروپ کو ہدایت جاری کی ہیں کہ وہ جلدازجلد اجلاس منعقد کرکےحادثےکےتمام پہلوؤں کا جائزہ لے، اور دس روز کے اندر اندر کابینہ کو اپنی رپورٹ پیش کرے۔

وزیرِ اعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ من موہن سنگھ نے ہدایت کی ہے کہ عدالتی فیصلے کے بعد پیدا شدہ صورتِ حال کے تمام پہلوؤں کا بھی جائزہ لیا جائے اور تمام متبادل اقدامات پر بھی غور کیاجائے۔

واضح رہے کہ حکومت نے فیصلے کے بعد وزیرِ داخلہ پی چدم برم کی سربراہی والے گروپ کی تشکیلِ نو کی ہے۔ فیصلے کے بعد سیاسی حلقوٕں میں اِس پر کافی لے دے ہوچکی ہے کہ یونین کاربائیڈ کارپوریشن کے چیرمین وارن اینڈرسن کو کیوں چھوڑدیا گیا اور اِس کا ذمے دار کون تھا۔

اُدھر، وزرا کے گروپ کے ایک رُکن، وزیرِ صحت غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ گروپ اِس بات کا جائزہ لے سکتا ہے کہ کن حالات میں یہ حادثہ پیش آیا اور قصور واروں کو اتنی کم سزا کیوں سنائی گئی۔

دریں اثنا، بھوپال گیس کے متاثرین نے امریکی صدر براک اوباما کو ایک مکتوب ارسال کرکے اُن سے اپیل کی ہے کہ وہ متاثرین کو انصاف دلانے کی کوشش کریں۔ بھوپال گیس سے متاثرہ خواتین فورم نے کہا کہ امریکہ اِس واقعے کو بھارت کا اندرونی معاملہ کہہ کر نظر انداز نہیں کر سکتا۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG