رسائی کے لنکس

صدر بائیڈن 11 مئی کو قومی اور صحت عامہ کی ہنگامی  صورتحال ختم کردیں گے


 صدر بائیڈن 30 جنوری 2023 کو وائٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں سے بات چیت کر رہے ہیں ۔فوٹو اے پی
صدر بائیڈن 30 جنوری 2023 کو وائٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں سے بات چیت کر رہے ہیں ۔فوٹو اے پی

صدر جو بائیڈن نے پیر کے روز کانگریس کو مطلع کیا کہ وہ 11 مئی کو کویڈ 19 سے نمٹنے کے لیے قومی ہنگامی اور صحت عامہ کی ہنگامی صورت حال کو ختم کر دیں گے، کیونکہ دنیا کے بیشتر ممالک میں حالات اس کے پہلے اعلان کے تقریباً تین سال بعد تقریباًمعمول کے قریب آ چکے ہیں۔

قومی ہنگامی اور صحت عامہ کی ہنگامی صورت حال کےخاتمے کے بعد اداروں کے عام حکام وائرس سے صحت عامہ کے لیے ایک خطرےکے طور پر نمٹنے کے طریقوں کو باضابطہ طور پر از سر نو تشکیل دیں گے ۔ اور کویڈ 19 سے بچاؤکےلیے ویکسینز کی تیاری اور علاج سے متعلق فنڈز وفاقی حکومت کے براہ راست انتظام سے بھی الگ کر دیے جائیں گے۔

بائیڈن کا اعلان اس ہفتے ایوان کے ری پبلکنز کی جانب سے ہنگامی صورت حال کے فوری خاتمے کی ایک قرار داد کی مخالفت میں ایک بیان کی شکل میں سامنے آیا ۔ ایوان کے ری پبلکنز کویڈ 19 پر وفاقی حکومت کے رد عمل کے بارے میں تفتیشی کارروائیاں شروع کرنے کی تیاری بھی کر رہے ہیں۔

کویڈ 19 کی وبا کا ایک ہنگامی صورت حال کے طور پر پہلی بار اعلان 13 مارچ 2020 میں اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا تھا ۔ جنوری 2021 میں صدر بائیڈن اپنا منصب سنبھالنے کے بعد سے ہنگامی حالات کی بار بار توسیع کرتے رہے ہیں اور یہ حالات آنے والے مہینوں میں ختم ہونے والے ہیں ۔ وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ صدر بائیڈن کا ان دونوں ہنگامی حالات کو 11 مئی تک مختصر توسیع دینے کا ارادہ ہے۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

انتظامی اور بجٹ کے امور کے دفتر نے انتظامیہ کی پالیسی کے ایک بیان میں لکھا کہ ہنگامی حالات کے اچانک خاتمے کے اعلانات سےریاستوں کےلیے ، اسپتالوں کے لیے اور ڈاکٹروں ، دفاتر اور سب سے زیادہ اہم یہ کہ لاکھوں امریکیوں کےلیے صحت کی دیکھ بھال کے پورے نظام میں بڑے پیمانے کا انتشار اور بے یقینی پیدا ہو سکتی ہے ۔

قانون ساز کئی مہینوں سے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے کویڈ 19 کی فری ویکسینز اور ٹیسٹنگ کی توسیع کے لیے مزید اربوں ڈالر کی درخواست پوری کرنے سے انکار کر چکے ہیں ۔ اور گزشتہ سال ایک اعشاریہ سات ٹریلین ڈالر کے جس اخراجاتی پیکیج کی منظوری کے بعد بائیڈن نے اس پر دستخط کر کے قانون کی شکل دی تھی اس میں اس ضابطے کو ختم کر دیا ہے جس کے تحت ریاستوں پر لوگوں کو میڈی کیڈ سے ہٹانے پر پابندی تھی ۔ یہ وہ اقدام ہے جس سے توقع ہے کہ لاکھوں امریکی یکم اپریل سے اپنی میڈیکل کوریج سے محروم ہو جائیں گے۔

کویڈ 19 ویکسینز کی قیمتیں بھی توقع ہے کہ اس وقت بہت بڑھ جائیں گی جب حکومت انہیں خریدنا بند کر دے گی ۔ فائزر نے کہا ہے کہ وہ ایک خوراک کو 130 ڈالر تک میں فروخت کرے گا۔ صرف 15 فیصد امریکیوں کو سفارش کی گئی اپ ڈیٹڈ بوسٹر ملی ہے جس کی گزشتہ موسم خزاں میں پیش کش کی گئی تھی ۔

وائٹ ہاؤس کے اعلان سے کچھ دیر قبل ری پبلکن نمائندے ٹام کول نے صدر پر الزام عائد کیا کہ وہ صحت عامہ کی ہنگامی صورت حال کو غیر ضروری طور پر توسیع دے رہے ہیں تاکہ وہ طالب علموں کےلیے وفاقی قرضوں کی معافی جیسے مسائل پر کوئی اقدام کر سکیں ۔

پیر کو کول نے صحت عامہ کی ہنگامی صورت حال کے خاتمے کے مطالبے پر مبنی ری پبلکن حمایت کا ایک بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک زیادہ تر معمول کی طرف لوٹ آیا ہے ۔ امریکی اپنی سرگرمیوں پر کسی بندش کے بغیر کام پر اور اسکولوں میں واپس آچکے ہیں ۔ اب وقت آگیا ہے کہ حکومت اس حقیقت کو تسلیم کرے کہ پینڈیمک ختم ہو گیا ہے ۔

اس رپورٹ کا مواد ایسو سی ایٹڈ پریس سے لیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG