رسائی کے لنکس

پاکستان منقسم دنیا میں پل کا کردار ادا کرنا چاہتا ہے: بلاول بھٹو زرداری


پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کونسل آن فارن ریلیشنز کے زیر اہتمام سیمینار میں گفتگو کر رہے ہیں۔
پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کونسل آن فارن ریلیشنز کے زیر اہتمام سیمینار میں گفتگو کر رہے ہیں۔

پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے جمعرات کو کہا کہ ان کا ملک خطروں سے نبردآزما اور مسائل پر منقسم دنیا میں افہام و تفہیم کے پل کا کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔

تھنک ٹینک کونسل آن فارن ریلیشنز کے پلیٹ فارم سے ایک ویبینار میں ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو اس وقت کئی طرح کے خطرات کا سامنا ہے۔

اس ضمن میں انہوں نےکرونا وائرس کی عالمی وبا، یورپ میں جاری یوکرین جنگ اور پاکستان کے اردگرد خطے میں کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "پاکستان دنیا میں تقسیم پیدا نہیں کرنا چاہتا اور نہ ہی موجودہ تقسیم میں مزید اضافہ کرنا چاہے گا"۔

انہوں نے 1970 کی دہائی میں واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان سفارتی روابط قائم کرنے میں پاکستان کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، "ہم نے ماضی میں امریکہ اور چین کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کیا تھا"۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے بلاول نے کہا:" اگرچہ اس وقت حالات مشکل دکھائی دے رہے ہیں، پھر بھی میں امید کرتا ہوں کہ ہم دوبارہ ویسا ہی کردار ادا کریں۔"

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کی ذاتی خواہش یہ تھی کہ دنیا کو درپیش عالمی وبا کےاتنے بڑے چیلنج کی ابتدا ہی میں امریکہ اور چین کے صدور مل کر دنیا کے سامنے آتے اور کہتے کہ ہم انسانیت کی خاطر اس مسئلے پر یکجا ہیں۔ لیکن، انہوں نے کہا، بدقسمتی سے ایسا نہ ہو سکا۔

افغانستان کے متعلق ایک سوال کے جواب میں پاکستان کے وزیر خارجہ نے، جو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسسمبلی کے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں، خبر دار کیا کہ پاکستان کے ہمسایہ ملک افغانستان کے خلاف بین الاقوامی پابندیوں کے الٹے نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ افغان لڑکیوں کی تعلیم کے طالبان سے مطالبے کو مغربی دنیا کا ایک طرح کا جنون سمجھتے ہیں تو بلاول نے کہا کہ ہرگز نہیں۔ انہوں نےاس بات پر زور دیا کہ سب لوگوں کو افغان لڑکیوں کی تعلیم پر زور دینا چاہیے۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو خاص طور پر ایسا کرنا چاہیے کیونکہ پاکستان میں نہ صرف اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم( بے نظیر بھٹو) منتخب ہوئی تھیں بلکہ خواتین نے پاکستان میں زندگی کےہر شعبہ میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

نیویارک میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور امریکی سیکرٹری خارجہ اینٹنی بلنکن کی ملاقات
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:39 0:00

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ساری دنیا کو مل کر اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ افغانستان کی معیشت مکمل طور پر تباہ نہ ہو کیونکہ انسانی بحران جتنا شدید ہوگا لوگ اتنے ہی لڑکیوں کے تعلیم جیسے مسائل سے دور ہو جائیں گے۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ حالات 1990 کی دہائی کی جانب چلے جائیں جب لوگوں کو سزاؤں کا سامنا رہتا تھا۔

انہوں نےکہا’’لہذا ، یہ افغان خواتین اور سب کے حق میں ہے کہ افغانستان کی معیشت کو تباہی سے بچایا جائے اور انسانی بحران کی شدت کو کم کیا جائے۔‘‘

پاکستان میں جمہوری اقدار اور آزادی صحافت کی تنزلی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سابق حکومت نے ملک میں جمہوری روایات اور آزادی صحافت کے لیے کام کیاتھا، اصلاحات نافذ کی تھیں اور ملک میں کوئی بھی سیاسی قیدی نہیں تھا۔

بلاول بھٹو نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو اس ضمن میں قصوروار گردانتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے دور میں آزادی صحافت کو نقصان پہنچایا ، اور اب اسلام آباد میں قائم قومی پارٹیوں کی متحدہ حکومت عمران خان کے پیدا کردہ مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بذات خود آزادی رائے پر پورا یقین رکھتے ہیں اور اگرچہ موجودہ دور میں چینلز پر پابندی لگی ہے، تاہم وہ نہیں چاہیں گے کسی بھی چینل پر پابندی لگے۔

خیال رہے کہ عمران خان نےمیڈیا پر پابندیوں اور صحافیوں کے خلاف اقدامات کے حوالے سے موجودہ حکومت پر کڑی تنقید کرتے آ رہے ہیں اور متعدد انٹرویوز میں یہ موقف اختیار کر چکے ہیں کہ ان کے دور میں میڈیا کو جتنی آزادی حاصل ہے اتنی باہر کی دنیا میں بھی نہیں ہے۔

XS
SM
MD
LG