رسائی کے لنکس

بلیک بیری کو انڈیا میں ممکنہ پابندی کا سامنا


بلیک بیری اسمارٹ فونز بنانے والی کمپنی کوتوقع ہے کہ وہ سکیورٹی کے خدشات کے باعث ہندوستان میں اپنے فونز پر زیرِ غور پابندی سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوجائے گی۔

بلیک بیری بنانے والی کینیڈین کمپنی 'ریسرچ اِن موشن' کے ذمہ داران نے جمعے کے روز نئی دہلی میں حکومتی عہدیداران سے مسئلے کے حل کے لیے مذاکرات کیے۔ مذاکرات کے بعد کمپنی کے نائب صدر رابرٹ کرو نے صحافیوں کو بتایا کہ اُن کی جانب سے ہندوستانی حکام کو اِن کوڈڈ میسجز سے منسلک سیکیورٹی خدشات کے سدباب کے لیے بعض تیکنیکی حل تجویز کیے گئے ہیں۔

ہندوستان کی حکومت کا کہنا ہے کہ بلیک بیری فونز کا انتہائی اینکرپٹڈ برقی پیغامات کا نظام دہشت گردانہ سرگرمیوں کی ڈھال کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ جمعرات کے روز حکام کی جانب سے ہندوستانی سکیورٹی ایجنسیز کو بلیک بیری فونز کے اِی میل اور فوری پیغامات کی سروسز تک رسائی کے لیے 'ریسرچ اِن موشن' کو 31 اگست تک کی ڈیڈلائن دی گئی تھی۔ کمپنی کی جانب سے ڈیڈ لائن تک مطالبے کی تکمیل میں ناکامی کی صورت میں ہندوستان میں بلیک بیری کی مذکورہ دونوں سروسز معطل کی جا سکتی ہیں۔

ہندوستان میں ٹیلی کام کی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیز کا کہنا ہے کہ 'ریسرچ اِن موشن' کی جانب سے حکام کا مطالبہ پورا نہ کرنے کی صورت میں وہ قانونی طور پر بلیک بیری فونز کی اِی میل اور انسٹنٹ میسجنگ کی سروسز معطل کرنے کی پابند ہونگی۔ واضح رہے کہ ہندوستان اپنے 50 کروڑ موبائل صارفین کے ساتھ دنیا میں تیزی سے پھیلنے والی ٹیلی مارکیٹس میں سرفہرست ہے۔

حکام کا دعوی ہے کہ ہندوستان کے مغربی شہر ممبئی پر2008 میں ہونے والے حملوں میں ملوث دہشت گردوں نے مبینہ طور پر موبائل اور سیٹلائٹ فونز کا استعمال کیا تھا۔

تاہم ہندوستانی حکام نے وضاحت کی ہے کہ بلیک بیری سروسز پر مجوزہ پابندی سے موبائل فون کے ٹیلی فونک اور ٹیکسٹ میسجنگ کی سہولیات متاثر نہیں ہونگی۔

ہندوستانی حکام کی جانب سے کمپنی کو جاری کردہ الٹی میٹم ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بلیک بیری بنانے والی فرم نے ایک معاہدے کے تحت سعودی حکام کو موبائلز کی انسٹنٹ میسیجنگ سروس تک رسائی دینے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔

بلیک بیری فونز کو متحدہ عرب امارات میں بھی ممکنہ پابندیوں کا سامنا ہے، جس نے کہا ہے کہ امارات کی حدود میں بلیک بیریز کی اِی میل، ویب برائوزنگ اور انسٹنٹ میسجنگ کی سروسز 11 اکتوبر سے بند کردی جائینگی۔

XS
SM
MD
LG