رسائی کے لنکس

نائیجیریا میں پناہ گزین کیمپ پر فضائی حملے میں 70 افراد ہلاک


نائیجیریا کی ایک پناہ گزین پر حادثاتی فضائی حملے کے بعد زخمیوں کو امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ 17 جنوری 2017
نائیجیریا کی ایک پناہ گزین پر حادثاتی فضائی حملے کے بعد زخمیوں کو امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ 17 جنوری 2017

امدادی گروپ ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرزا نے کہا ہے کہ ان کے رضاکار بورنو میں 120 زخمیوں کا علاج معالجہ کر رہے ہیں۔

شمالی نائیجیریا میں غلطی سے پناہ گزینوں کے ایک کیمپ پر فضائی حملے کے نتیجے میں کم ازکم 70 افراد ہلاک اور ایک سو کے لگ بھگ زخمی ہو گئے۔

کئی دوسرے میڈیا ذرائع ہلاک ہونے والوں کی تعداد 76 سے زیادہ بیان کر رہے ہیں۔

ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے بتایا ہے کہ یہ حملہ منگل کے روز کیمرون سے ملحق نائیجیریا کی سرحد کے قریب ران کے علاقے میں پیش آیا۔

عہدے داروں نے کہا ہے کہ بوکو حرام کے دهشت گردوں کو ہدف بنا کر کیے گئے فضائی حملے کا نشانہ حادثاتي طور پر پناہ گزینوں کا کیمپ بن گیا۔

صدارتی ترجمان فیمی ایڈسینا نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ قریبی علاقے میں بوکوحرام گروپ اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے تھا اور انہیں علاقے سے نکالنے کی کارروائی میں فوج سے غلطی ہوئی۔

ریڈ کراس نے کہا ہے ہلاک ہونے والے میں اس کے عملے کے چھ ارکان بھی شامل ہیں۔

امدادی ادارے کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ریڈ کراس وہاں 25000 ہزار سے زیادہ بے گھر پناہ گزینوں کو انسانی ہمدوردی کے تحت خوراک فراہم کررہا ہے۔

صدر محمدو بوہاری کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مجھے یہ دکھ بھری خبر ملی ہے کہ ایئر فورس نے بوکو حرام کے شورش پسندوں سے علاقہ خالی کرانے کی کارروائی میں حادثاتي طور پر ریاست بورنو کے قصبے ران کی شہری آبادی پر بم گرا دیے۔

امدادی گروپ ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرزا نے کہا ہے کہ ان کے رضاکار بورنو میں 120 زخمیوں کا علاج معالجہ کر رہے ہیں۔ حملے کے ایک گھنٹے کے بعد گروپ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد 52 سے زیادہ ہے۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کے ایک بیان میں نائیجیریا کی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ ادا کرے۔

XS
SM
MD
LG