رسائی کے لنکس

اظہر محمود آسٹریلیا سے شکست کے باوجود باؤلرزسے مطمئن


اظہر محمود ابوظہبی میں پریس کانفرنس کے دوران
اظہر محمود ابوظہبی میں پریس کانفرنس کے دوران

باؤلنگ کوچ اظہر محمود کا کہنا ہے کہ یہ بہت افسوسناک ہے کہ ہم سیریز ہار گئے لیکن بولرز نے اچھی بولنگ کی۔ آسٹریلیا کو جیت کا کریڈٹ دینا چاہئے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے باؤلنگ کوچ اظہر محمود آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں شکست کے باوجود باؤلرز کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔ انہوں نے ورلڈ کپ سے پہلے مناسب آپشنز اور مختلف کمبی نیشن کے حوالے سے سیریز کو امید افزا بھی قرار دیا ہے۔

اظہر محمود کا کہنا ہے کہ سیریز میں شکست افسوسناک ہے لیکن باؤلرز نے اچھی کارکردگی دکھائی۔

آسٹریلیا نے پانچ میچوں کی سیریز کے پہلے تین میچز جیت کر سیریز اپنے نام کر لی ہے۔ پہلے دو میچز میں آٹھ، آٹھ وکٹوں جبکہ تیسرے ایک روزہ میچ میں پاکستان کو 80 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

باؤلنگ کوچ کا کہنا ہے کہ یہ بہت افسوسناک ہے کہ ہم سیریز ہار گئے لیکن بولرز نے اچھی بولنگ کی۔ آسٹریلیا کو جیت کا کریڈٹ دینا چاہئے۔ آرونچ فنچ سیریز میں اب تک غیر معمولی رہے ہیں۔

فنچ نے شارجہ میں کھیلے گئے پہلے دو میچوں میں شاندار سنچریاں اسکور کی تھیں جبکہ ابوظہبی میں صرف 10رنز کی کمی سے وہ تیسری سنچری نہیں بنا سکے تھے۔ اگر وہ یہ سنچری بھی بنالیتے تو مسلسل تین سنچریاں بنانے والے وہ پہلے آسٹریلوی بیٹسمین بن جاتے۔

اظہر محمود کا کہنا ہے کہ کچھ چیزیں مثبت بھی ہوئی ہیں جیسے عثمان شنواری نے بدھ کو ہونے والے میچ میں اچھی باؤلنگ کی اور عثمان خواجہ کو پہلے ہی اوور میں آوٹ کیا۔

بولنگ کوچ کا کہنا تھا کہ جنید کی اچھی واپسی ہوئی ہے، نوجوان باؤلر محمد حسنین نے عمدہ بولنگ کی، شارجہ میں ہمارے دو بیٹسمینوں نے سنچریاں اسکور کیں لیکن بدقسمتی سے تیسرے ون ڈے میں ہم اچھی پرفارمنس نہ دے سکے۔

ورلڈ کپ کی تیاریوں کے حوالے سے اظہر محمود کا کہنا تھا کہ ورلڈکپ کے لئے ایک دو کھلاڑیوں کی جگہ ہے جن کے لئے بعض کھلاڑی اور ممکنہ آپشنز آزمائے گئے ہیں۔

اظہر محمود نے مزید کہا کہ ورلڈ کپ کو ذہن میں رکھ کر ہم مختلف کمبی نیشن آزما رہے ہیں، اگر ہم صرف اپنے اہم کھلاڑیوں کو کھلاتے ہیں اور کوئی انجرڈ ہو جائے تو ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں رہ جاتا لہذا یہ سیریز بینچ پر بیٹھے کھلاڑیوں کو تقویت دینے کا بہترین موقع ہے۔

باؤلنگ کوچ نے تسلیم کیا کہ تین میچوں میں ہمارے باؤلرز صرف آٹھ وکٹیں لے سکے تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ صرف غیرمتاثر کن پچز ہیں۔

انہوں نے ورلڈ کپ سے پہلے کسی قسم کے دباؤ کی بھی تردید کی۔

XS
SM
MD
LG