رسائی کے لنکس

برطانیہ میں غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانی گرفتار


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

برطانوی بارڈر ایجنسی نے ملک میں غیرقانونی طور پر کام کرنے والے تین سو سے زائد افراد کو گرفتار کیا جن میں تین پاکستانی بھی شامل ہیں۔

جمعرات کو اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمیشن کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ میں غیر قانونی طور پر آئے ہوئے زیادہ سے زیادہ افراد کو بے دخل کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

بیان میں برطانوی بارڈر ایجنسی کے ریجنل ڈائریکٹر برائے پاکستان اور خلیج کیرول ڈاؤٹی نے کہا کہ ”ہم پاکستان سے قانونی طور پر ہر سال برطانیہ آنے والے ہزار ہا افراد کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ لیکن یہ بھی واضح کریں گے کہ غیرقانونی طریقے استعمال کر کے برطانیہ آنے والے یا اپنے ویزے سے زائد مدت قیام کرنے والوں کا برطانیہ میں کوئی مستقبل نہیں۔ پکڑے جانے کی صورت میں ایسے افراد کو ریاست سے بے دخلی کے علاوہ ممکنہ طور پر جیل کی ہوا بھی کھانی پڑتی ہے۔“

اُنھوں نے کہا کہ برطانیہ اور پاکستان کے مابین بہترین تاریخ، کاروبار، سرمایہ کاری اور تحفظات پر مشتمل تعلقات موجود ہیں۔ ہم ویزے کے حصول کے صحیح طریقے کے استعمال اور غلط طریقے کی وجہ سے لاحق خطرات کو اجاگر کرنے کے لیے پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر کوششیں جاری رکھیں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ آنے والے زیادہ تر افراد قانون پسند اور اپنے ویزا کی شقوں کا احترام کرتے ہیں اور ایسے لوگوں کی ہرممکن مدد کی جاتی ہے لیکن غیر قانونی سکونت کا خاتمہ برطانوی حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ہے۔

حراست میں لیے گئے غیر ملکی شہریوں کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ مارچ کے مہینے میں کیسلفورڈ اور لوٹون میں چھاپوں کے دوران چھ افراد غیر قانونی طور پر کام کرتے ہوئے گرفتار کیے گئے۔ کیسلفورڈ میں ایک تیئس سالہ بنگلہ دیشی مرد اور ایک اکاون سالہ پاکستانی مرد کو دو مختلف ریستورانوں میں غیرقانونی طور پر ملازمت کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔

برطانوی بارڈر ایجنسی کی جانب سے لوٹون میں کی گئی کارروائی میں چار پاکستانی مرد گرفتار کیے گئے جو کہ دو ریستورانو میں ملازم تھے۔ ان میں سے کھانا تیار کرنے والا ایک چھتیس سالہ پاکستانی مرد اپنے ویزے کی مدت ختم ہونے کے بعد بھی مقیم تھا۔ دوسرے ریسٹورنٹ سے گرفتار ہونے والے تین پاکستان مردوں میں سے دو اپنے ویزے کی مدت کے خاتمے کے باوجود قیام پذیر تھے جب کہ تیسرا ملک میں غیرقانونی طور پر داخلے کا مرتکب پایا گیا۔ دونوں کاروائیوں میں برطانوی بارڈر ایجنسی کے خصوصی تربیت یافتہ افسران نے حصّہ لے کر عملے کے امیگریشن دستاویزات کی جانچ پڑتال کی۔

ان چاروں ریستورانوں کو جہاں سے غیرقانی تارکین کو کام کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا، سول پینلٹی نوٹس جاری کردیے گئے جس کے تحت ادارہ یہ ثابت کرنے کا پابند ہے کہ گرفتار شدگان کو ملازمت فراہم کرنے سے قبل قانونی تقاضوں کو مدِّنظر رکھا گیا۔ ناکامی کی صورت میں اداروں پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG