رسائی کے لنکس

برطانیہ میں گرم ترین دن؛ چوتھے درجے کی ہیٹ ویو قرار


برطانیہ میں گرمی کی شدید لہر جاری ہے۔ ملک میں پہلی بار درجۂ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

شدید گرمی کی وجہ سے برطانیہ کی حکومت نے ملک میں ایمرجنسی الرٹ جاری کیا ہے جب کہ پیر کو کئی اسکول وقت سے پہلے ہی بند کر دیے گئے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق برطانیہ کے محکمۂ موسمیات نے ملک میں گرمی کی اس لہر کو 'ہیٹ ویو' کا نام دیتے ہوئے چوتھے درجے کی گرمی قرار دیا ہے۔

محکمۂ موسمیات نے گرمی کے پیشِ نظر ملک میں پہلی بار 'ریڈ وارننگ' جاری کر رکھی تھی۔

شدید گرمی کی وجہ سے پیر اور منگل کو لندن میں زیرِ زمین میٹرو نیٹ ورک پر اسپیڈ کی عارضی پابندیاں لگائی گئی ہیں جس کہ وجہ سے سفر میں معمول سے زیادہ وقت لگے گا۔ برطانیہ کی قومی ریل نیٹ ورک نے شہریوں کو بلا ضرورت سفر سے گریز کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

یاد رہے کہ ٹرین کی پٹریاں دھات کی بنی ہوتی ہیں جو گرمیوں میں پھیلتی اور سردیوں میں سکڑتی ہیں۔ گرمیوں میں ریلوے ٹریکس دھوپ کی شدت سے گرم رہتے ہیں اور پھر جب ان پر سے ٹرین گزرتی ہے تو بہت زیادہ حرارت پیدا ہوتی ہے۔

اس قدر حدّت کے بعد اگر پٹریوں کو پھیلنے کی جگہ نہ ملے تو وہ درمیان سے ٹیڑھی ہو جاتی ہیں جس سے ٹریک ناقابلِ استعمال اور کوئی حادثہ بھی ہوسکتا ہے۔ اسی لیے شدید گرمی میں ٹرینوں کی حد رفتار کو کم کردیا جاتا ہے تاکہ مسافروں کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔

برطانیہ کے محکمۂ موسمیات کے مطابق چوتھے درجے کی اس ہیٹ ویو سے بیماری اور موت کا خطرہ نہ صرف کمزور بلکہ صحت مند اور فٹ افراد کو بھی ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ اس صورتِ حال میں ہمیں کام کرنے کے طریقوں اور رو زمرہ کے معمولات میں تبدیلیاں کرنے کی ضرورت ہو گی۔ ہیٹ ویو سے گرمی سے حساس نظام اور آلات کی ناکامی کا بھی خطرہ بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے پانی، بجلی اور موبائل فون سروسز کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG