رسائی کے لنکس

لندن کے میئر صادق خان ایشیا کی با اثر ترین شخصیت قرار


برطانوی تاریخ میں پہلی بار دارالحکومت لندن کے مسلمان میئر منتخب ہونے والے پاکستانی نژاد برطانوی سیاست دان صادق خان کو برطانیہ کی سب سے با اثر ترین ایشیائی شخصیت ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہو گیا ہے۔

برطانیہ میں جنوبی ایشیائی باشندوں کی کامیابیوں کے جشن منانے کےحوالے سے جی جی ٹو لیڈر شپ ایوارڈز کی سالانہ تقریب میں لندن کے میئر صادق خان کو برطانیہ کی سب سے زیادہ اثر و رسوخ رکھنے والی ایشیائی شخصیت کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔

معروف برطانوی پبلشنگ ہاوس 'ایشین میڈیا اینڈ مارکیٹنگ گروپ' نے اس ہفتے برطانیہ کے ممتاز ایشیائی شخصیات کی نئی فہرست جاری کی ہے جس میں جنوبی ایشیائی برادری میں سے کئی بے مثال شخصیات کے ناموں کو شامل کیا گیا ہے۔

جی جی ٹو پاور لسٹ کے مطابق 2017ء کے لیے برطانیہ کی با اثر ترین شخصیات کی فہرست میں پاکستانی نژاد برطانوی سیاست دان ساجد جاوید اور نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی سمیت برطانوی گلوکار زین ملک کے نام شامل ہیں۔

اس سال کے فاتح کا اعزاز پانے کے ساتھ ساتھ صادق خان کو ان کی بے مثال کامیابیوں کے لیے ہیمر ایوارڈ (ہتھوڑا ایوارڈ) سے بھی نوازا گیا ہے۔ یہ گراں قدر ایوارڈ خاص طور پر ایسی انفرادی شخصیت کو دیا جاتا ہے جنھوں نے کامیابی کی راہ میں حائل پوشیدہ دیوار کو توڑتے ہوئے آگے کی جانب قدم بڑھائے ہیں۔

لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے سیاست دان صادق خان پہلی ایشیائی شخصیت بھی ہیں جو برطانیہ کے دارالحکومت میں اس اہم ترین عہدے پر پہنچے ہیں۔

عملی میدان میں ان کی پہلی کامیابی ٹوٹنگ کا کونسلر بننا تھی جس کے بعد وہ 2005ء میں رکن پارلیمان منتخب ہوئے اور بعد میں ٹرانسپورٹ اور کمیونٹیز کی وزارتوں کے وزیر بھی رہے۔ وہ 1970ء میں پاکستان میں پیدا ہوئے ان کے والد پیشے کے اعتبار سے ڈرائیور تھے جو لندن میں بس چلاتے تھے وہ اپنے آٹھ بہن بھائیوں میں پانچویں نمبر پر ہیں انھوں نے ٹوٹنگ کے علاقے میں پرورش پائی ہے ان کی اپنی بھی دو بیٹیاں ہیں۔

صادق خان نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ دارالحکومت لندن دنیا کا عظیم شہر ہے اورمیں سمجھتا ہوں کہ لندن کا میئر ہونا ملک میں سب سے بہترین جاب ہے ،لندن کا میئر ہونا ایک اعزاز اور خوش قسمتی ہے اور ہر دن ایک چیلنج بھی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ میں ہیمر ایوارڈ دینے پر جی جی ٹو لیڈر شپ ایوارڈ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جو برطانیہ کے تنوع کا جشن منانے کے لیے ایک قیمتی پلیٹ فارم ہے ان کا کہنا تھا کہ میں کامیابیوں کی راہ میں حائل پوشیدہ دیوار کو گرانے کی کوششوں کو جاری رکھوں گا اور میں تمام پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے لیے ایک مثبت مثال بننے کی امید رکھتا ہوں۔

ایشین اینڈ مارکیٹنگ گروپ کے مینجنگ ایڈیٹر کالپیش سولنگی نے کہا کہ اس سال کے فاتحین غیر معمولی پیشہ ور افراد کا ایک گروپ ہیں۔جنھوں نے اپنے متعلقہ شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اپنی کمیونٹیز میں کامیاب اور متاثر کن رول ماڈل بن گئےہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جی جی ٹو ایوارڈز کے امیدواروں اور فاتحین نے اپنی زبردست کامیابیوں سے ملک پر مثبت اثرات مرتب کئے ہیں اور صادق خان اس کی ایک عمدہ مثال ہیں۔

گذشتہ دو برسوں سے با اثر ایشیائی شخصیت ہونے کا اعزاز پانے والے ٹوری پارٹی کے رکن پارلیمان اور کمیونٹیز کی وزارت کے لیے وزیر ساجد جاوید کا نام اس سال فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے۔

ٹوری کی رکن پارلیمان اور بین الاقوامی ترقی پر وزیر پریتی پٹیل کو اس برس برطانیہ کی با اثر ترین ایشیائی خاتون ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے ان کا نام فہرست میں تیسرے نمبر پر شامل کیا گیا ہے۔

کامیاب ایشیائی پیشہ ور شخصیات کے ناموں پر مشتمل فہرست میں 'برٹش بیک آف' مقابلے کی فاتح نادیہ حسین اور تعلیمی مہم کی کارکن ملالہ یوسفزئی کانام بالترتیب پانچویں اور دسویں نمبر پرہے۔

دیگر قابل ذکر افراد میں نوبل کیمسٹری انعام یافتہ سائنس دان وینکٹ رمن راما کرشن کانام با اثر ایشیائی شخصیات کی فہرست میں چوتھے نمبر ہے اس کے علاوہ ہندوجا برادران اور لکشمی متل کانام چھٹے اور ساتویں نمبر پر منتخب کیا گیا۔

برطانوی میوزک بینڈ ون ڈائریکشن کے سابق رکن گلوکار اور موسیقار زین ملک کو 17 واں با اثر ایشین منتخب کیا گیا ہے جبکہ آسکر ایوارڈ یافتہ ڈائریکٹر آصف کپاڈیا کانام 19 ویں نمبر پر شامل کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں لیڈر شپ ایوارڈ کے مختلف زمروں میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے متاثر کن شخصیات میں سے چند کو اعزازت سے نوازا گیا ہے۔

برطانیہ میں رہنے والے ایشیائی برداری کی ممتاز شخصیات کے ناموں پر مشتعمل سالانہ پاور لسٹ ایشین میڈیا اینڈ مارکیٹنگ گروپ کی جانب سے مرتب کی جاتی ہے۔

XS
SM
MD
LG