برطانیہ کے نائب وزیر اعظم ڈومینک راب نےاپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان کے خلاف دفتر کے اپنے ساتھیوں کو دھمکانے اور ڈانٹ ڈپٹ کرنے کے الزامات کی تحقیقات جاری تھیں۔ ان کے خلاف باضابطہ طور پر کئی شکایات درج کرائی گئیں تھیں۔
جمعہ کے روز ایک ٹوئٹ میں اپنا استعفیٰ پوسٹ کرتے ہوئے راب نے کہا کہ،'میں نے انکوائری کا مطالبہ کیا اور استعفی دینے کا وعدہ کیا۔ اگر اس انکواری میں کسی بھی طرح کی ڈانٹ ڈپٹ کا پتہ چلا ہے۔ تو میرا خیال ہے کہ میرا اپنے الفاظ پر قائم رہنا ضروری ہے‘‘ ۔
راب نے ایک خط میں کہا کہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ ’’ تحقیقات کے نتائج کو قبول کرنا ضروری ہے۔ اس میں میرے خلاف لگائے گئے دو دعوؤں کے علاوہ باقی سب کو مسترد کر دیا گیاہے۔ میں یہ بھی تسلیم کرتا ہوں کہ اس کے دو منفی نتائج غلط ہیں اور اچھی حکومت کے طرز عمل کے لیے ایک خطرناک مثال قائم کرتے ہیں۔
انہوں نے اپنے خط میں مزید لکھا ہے کہ اس انکواری نے ایک خطرناک مثال قائم کی ہے۔ اس سے وزرا کے خلاف جعلی شکایات کی حوصلہ افزائی ہو گی اور اس سے آپ کی حکومت اور بالآخر برطانوی عوام کی جانب سے تبدیلی لانے کی کوششوں پر منفی اثر پڑے گا۔
وزیر اعظم رشی سونک نے اپنے ایک خط میں کہا ہے کہ انہوں نے راب کا استعفیٰ ’’ بڑے دکھ کے ساتھ‘‘ قبول کر لیا ہے ۔انہوں نے اپنے وزیر اعظم بننے کی کوشش کے دوران راب کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ استعفیٰ ہمیں ایک سرکاری عہدے دار کے طور پر راب کی کامیابیوں کو ’’ بھولنے نہیں دے گا‘‘۔
(وی او اے نیوز)