رسائی کے لنکس

داعش عراق و شام میں زیر قبضہ علاقے کھو رہی ہے: رپورٹ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

برطانوی تھنک ٹینک آئی ایچ ایس کا کہنا ہے کہ داعش نے رواں سال کے پہلے نصف میں اپنے زیر کنڑول علاقے کا 12 فیصد کھو دیا ہے جبکہ گزشتہ سال یہ پہلے ہی 14 فیصد علاقہ کھو چکی ہے۔

ایک برطانوی تھنک ٹینک 'آئی ایچ ایس' کا کہنا ہے کہ عراق و شام میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش ان علاقوں کا قبضہ مسلسل کھو رہی ہے جن پر اس نے کنٹرول کر رکھا تھا۔

آئی ایچ ایس کا کہنا ہے کہ داعش نے رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں اپنے زیر کنڑول علاقے کا 12 فیصد کھو دیا ہے جب کہ گزشتہ سال یہ پہلے ہی 14 فیصد علاقہ کھو چکی ہے۔

آئی ایچ ایس کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے تک شام و عراق میں تقریباً 68 ہزار تین سو مربع کلومیٹر کا علاقہ داعش کے کنٹرول میں تھا۔

آئی ایچ ایس کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روسی حمایت یافتہ شامی فورسز اور امریکی حمایت یافتہ عرب کرد اتحاد کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے باعث داعش کا اپنے زیر کنڑول علاقوں پر قبضہ ختم ہو رہا ہے۔

عراق میں سرکاری فورسز نے امریکہ کی فضائی کارروائیوں کی مدد سے رمادی اور فلوجہ سمیت کئی اہم شہروں پر داعش کا کنٹرول ختم کر دیا ہے جبکہ عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل پر اب بھی داعش کا قبضہ ہے۔

آئی ایچ ایس کے جائزے میں 2015 اور گزشتہ چھ ماہ کے دوران داعش کے ہاتھ سے نکل جانے والوں علاقوں کی تفصیل نہیں بیان کی گئی ہے ۔ تاہم یہ بظاہر اتنا ہی علاقہ ہے جتنا امریکی فوج مئی میں بتا چکی ہے جس کے مطابق داعش نے عراق میں زیر قبضہ علاقے کا 45 فیصد جبکہ شام میں 16 سے 20 فیصد کھو دیا ہے

اگرچہ شام اور عراق میں کئی علاقے داعش کے ہاتھ سے نکل رہے ہیں تاہم یہ عراق کے دارالحکومت بغداد میں بم حملوں اور فائرنگ سے کئی افراد کو ہلاک کر چکی ہے جبکہ کئی دوسرے ملکوں میں ہونے والے دھماکوں میں ملوث افراد بھی اسی کے پیغام سے متاثر ہوئے تھے۔

آئی ایچ ایس کے ایک سینئر تجزیہ کار کولمب اسٹریک کا کہنا ہے کہ داعش اور علاقہ کھونے کے بعد ایسے مزید حملے کر سکتی ہے۔​

XS
SM
MD
LG