رسائی کے لنکس

برونائی 'صرف خواتین عملے' کے ساتھ سعودی عرب تک پرواز


برونائی کی قومی پرواز 'رائل برونائی' کے لیے یہ ایک سنگ میل تھا کیونکہ، اس روز خواتین عملے پر مشتمل پرواز ایک ایسی سرزمین پر اتری تھی ،جہاں عورتوں کو گاڑی چلانے کی اجازت نہیں ہے۔

برونائی کی قومی ائیر لائن کے لیے پہلی 'صرف خواتین عملے کی پرواز' برونائی سے سعودی عرب تک چلائی گئی تھی۔

برونائی کی قومی پرواز 'رائل برونائی' کے لیے یہ ایک سنگ میل تھا کیونکہ، اس روز خواتین عملے پر مشتمل پرواز ایک ایسی سر زمین پر اتری تھی، جہاں عورتوں کو گاڑی چلانے کی اجازت نہیں ہے۔

رائل برونائی کی تین خواتین پائلٹس نے 24فروری کو ایک نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے صرف خواتین پر مشتمل عملے کے ساتھ اپنی پہلی پرواز سعودی عرب تک کی۔

برونائی کے قومی دن کے موقع پر جب ملک میں آزادی کا جشن منایا گیا تو، اس موقع پر کپتان شریفہ زرینہ، سینیئر فرسٹ آفیسرز سریانہ نور دین اور ڈی کے نادیہ پی جی خشیم بوئنگ 787 ڈریم لائنر طیارے کی پرواز BI081 لے کر جدہ کی طرف روانہ ہوئی تھیں۔

خواتین کی اس پرواز کی کپتان شریفہ زرینہ نے بیڈ فورڈ شائر برطانیہ میں 'کابیر فلائنگ اسکول' سے ہوابازی کی تربیت حاصل کی ہے اور اب تک قومی پرواز کے بڑے فضائی راستوں پر اڑان بھر چکی ہیں۔

2012ء میں انھیں جنوب مشرقی ایشیا میں ایک پرچم بردار ائیر لائن کی پہلی خاتون کپتان بننے کا اعزاز حاصل ہوا۔

2013ء میں وہ برونائی کی پہلی پائلٹ بن گئیں، جنھوں نے لندن میں ہیتھرو ہوائی اڈے سے بوئنگ 787 ڈریم لائنر کی پرواز اڑائی تھی۔

دریں اثنا پائلٹ سرینہ نوردن برونائی کی تاریخ میں پہلی پائلٹ ہیں، وہ 2006ء سے رائل برونائی ائیر لائن کی پرواز اڑا رہی ہیں۔

اس موقع پر برونائی کی قومی پرواز کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ وہ زیادہ خواتین کی ایک پائلٹ کے طور پر کیرئیر شروع کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اور اس کے لیے انھوں نے ائیر کرافٹ انجنیئرنگ اپرنٹس پروگرام مرد اور عورت دونوں کے لیے متعارف کرایا ہے۔

شریفہ زرینہ نے 2012ء میں برونائی ٹائمز سے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ''پائلٹ ہونے کو بہت سے لوگ، مردوں کا پیشہ سمجھتے ہیں۔''

’’ایک عورت اور ایک برونائی کی عورت ہونے کی حیثیت سے یہ ایک بڑی کامیابی ہے اور یہ نوجوان نسل خاص طور پر خواتین کو یہ ظاہر کرتا ہے کہ جو کچھ وہ خواب دیکھتے ہیں، اسے حاصل کر سکتے ہیں ‘‘۔

حالیہ دنوں میں دنیا بھر میں خواتین عملے پر مشتمل پرواز کا رجحان عام ہو گیا ہے اور کئی ائیر لائنز خواتین عملے کے ساتھ طویل فاصلے کی پرواز اڑانے کے قابل ہیں۔

علاوہ ازیں پچھلے ہفتے بھارت کی قومی پرواز ائیر انڈیا اور ائیر کینیڈا نے صرف خواتین عملے کے ساتھ طویل فاصلے کی پروازیں کی ہیں۔

XS
SM
MD
LG