برکینا فاسو کی حکومت اور فرانس نے کہا ہے کہ ایک مسلح گروہ نے جمعے کے روز دارالحکومت کواگاڈوگو میں واقع فرانس کے سفارت خانے، ثقافتی مرکز اور فوج کے ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کیا۔
خبروں میں بتایا گیا ہے کہ 6 حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔
فرانس کی وزارت خارجہ کی ایک عہدے دار جین یویس لی ڈرین نے کہا ہے کہ فرانس کے سفارت خانے اور ثقافتی مرکز پر حملہ کرنے والے چاروں شدت پسندوں کر کے صورت حال پر قابو پا لیا گیا ہے۔
لیکن کواگاڈوگو کے فوجی ہیڈ کوارٹرز میں شام کے وقت دوبارہ فائرنگ شروع ہو گئی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہاں کئی حملہ آور ہلاک کیے جا چکے ہیں۔
وزیر داخلہ رمیس فولگانسے ڈینڈجینو نے سرکاری ٹیلی وژن کو بتایا کہ دہشت گردوں کے حملے میں کئی فوجی زخمی ہوئے ہیں تاہم کسی عام شہری کو نقصان نہیں پہنچا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملے کے آغاز پر مسلح افراد ایک کار سے باہر نکلنے اور راہ گیروں پر فائرنگ کرتے ہوئے فرانسیسی سفارت خانے کی جانب بھاگنے لگے۔ اسی دوران فوج کے ہیڈکوارٹرز اور فرانس کے ثقافتی مرکز پر بھی حملہ ہو گیا جو سفارت خانے سے تقریباً ایک کلومیٹر کی دوری پر ہے۔
پچھلے چند برسوں کے دوران برکینا فاسو میں اسلامی شدت پسندوں کی جانب سے غیر ملکیوں پر کم ازکم دو بار حملے ہو چکے ہیں۔
برکینا فاسو جنوبی صحرائی علاقے کے ان کمزور ملکوں میں شامل ہے جہاں اسلامی انتہاپسند جنگجو بہت سرگرم ہیں۔
فرانسیسی صدرامینوئل میکران کے دفتر نے کہا ہے کہ وہ صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور فرانسیسی حکام اس ملک میں موجود فرانس کے شہریوں پر یہ زور دے رہے کہ وہ شہر کے مرکزی حصے میں جانے سے گریز کریں۔
امریکی سفارت خانے نے بھی وہاں موجود امریکیوں کو شہرکے مرکز سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔
سفارت خانے کے فیس بک پیج پر شائع ہونے والے ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ فرانس کا سفارت خانہ اور فرنچ انسٹیوٹ حملے کی زد میں ہے ۔ آپ اپنے گھروں کے اندر رہیں۔
ابھی تک کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ نہیں کیا۔
فیس بک فورم