رسائی کے لنکس

برما: سیاسی قیدیوں کی کم تعداد میں رہائی پر مایوسی


برما: سیاسی قیدیوں کی کم تعداد میں رہائی پر مایوسی
برما: سیاسی قیدیوں کی کم تعداد میں رہائی پر مایوسی

برما میں بدھ کے روز برطانیہ سے اپنی آزادی کی 64 ویں سالگرہ منائی جب کہ دوسری جانب ناقدین کا کہناہے کہ اس موقع پر قیدیوں کی معافی کے پروگرام سے سیاسی قیدیوں کو خاص فائدہ نہیں ہوا۔

یوم آزادی پر جاری ہونے والے ایک بیان میں صدر تھین سین نے حالیہ جمہوری اصلاحات لانے میں فوج کے کردار کو سراہتے ہوئےکہا کہ برما ایک آزاد اور انصاف پسند جمہوری ملک بننے کی جانب آگے بڑھ رہاہے۔

انہوں نے زور دے کرکہاکہ ملک کے ایک اہم ستون کے طورپر فوج کی حیثیت برقرار رہے گی۔

جمہوریت پسند راہنما آن ساں سوچی نے اپنی پارٹی نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کے ہیڈکوارٹرز میں اپنے سینکڑوں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی ہر شخص کا حق ہے۔

ان کا یہ بیان حکومت کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کے ایک روز بعد آیا ہے۔ کیونکہ رہائی پانے والوں میں سیاسی قیدیوں کی انتہائی کم تعداد سے بہت سے لوگوں کو مایوسی ہوئی ہے۔

امریکہ کا محکمہ خارجہ حال ہی میں تمام سیاسی قیدیو ں کی رہائی کے لیے برما کی حکومت پر زوردے چکاہے۔

برما کی نئی حکومت ، جس پر فوج کاغلبہ ہے، گذشتہ سال کئی سیاسی اصلاحات کرچکی ہیں۔ جن میں کئی سیاسی قیدیوں کی رہائی کے علاوہ میڈیا پر عائد پابندیاں نرم کرنا اور جمہوریت نواز راہنما آنگ ساں سوچی سمیت اپنے ناقدین سے بات چیت کے دروازے کھولنا شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG