رسائی کے لنکس

برما: سینسر کی پابندیوں میں جزوی نرمی


برما: سینسر کی پابندیوں میں جزوی نرمی
برما: سینسر کی پابندیوں میں جزوی نرمی

اس سال برما نے اپنے رسوائے زمانہ سینسر شپ کی پابندیوں میں کچھ نرمی کی ہے، لیکن بہت سے صحافیوں کا کہناہے کہ اب بھی انہیں آزادانہ رپورٹنگ کی اجازت نہیں ہے۔

الیون میڈیا گروپ کے چیف ایڈیٹر وے پائیو کا کہناہے کہ چند ماہ پہلے تک یہ سوچنا بھی محال تھا کہ برما کی جمہوریت نواز راہنما آنگ ساں سوچی کو مقامی میڈیا میں جگہ دی جاسکے گی۔

ان کا کہنا ہے کہ اب صورت حال میں کچھ تبدیلی آئی ہے اور سینسر کی پابندیوں پر عمل درآمد کرانے والے عہدے داروں نے اپنی گرفت کچھ ڈھیلی کردی ہے۔

پائیو کہتے ہیں کہ اب ہم آنگ ساں سوچی کی مصروفیات کے بارے میں رپورٹیں شائع کرسکتے ہیں، جیسا کہ ایک نئی لائبری کی افتتاحی تقریب میں ان کی شمولیت ، ایک سیاسی قیدی ، جو طالب علموں کی تنظیم 88 جنریشن کا لیڈر بھی ہے، اور ابھی تک قید کاٹ رہاہے،کی سالگرہ کی تقریب میں شرکت وغیرہ کی خبریں ہم نے ایک ہی روز شائع کیں۔ سینسر حکام اگرچہ زیادہ سختی نہیں کررہے لیکن وہ مکمل طورپر نرمی بھی نہیں برت رہے۔ وہ رپورٹ کے مواد کے مطابق فیصلہ کرتے ہیں۔

ان کا کہناتھا کہ وہ سینسر سے کلی طورپر بچنے کے لیے اپنے مضامین براہ راست فیس بک پر شائع کرسکتے ہیں جہاں انہیں پڑھنے والوں کی تعداد 20 ہزار سے زیادہ ہے۔ مگر شرط یہ ہے کہ ان مضامین میں حکام کو تنقید کا نشانہ نہ بنایا جائے۔

سینسر کی پابندیوں میں قدرے نرمی اور مستقبل میں مزید اصلاحات کی امید کے باوجود الیون میڈیا گروپ کے صحافی کسی ممکنہ ردعمل کے خوف سے اب بھی اپنی رپورٹوں میں خود سامنے نہیں آرہے۔

XS
SM
MD
LG