رسائی کے لنکس

برما: آنگ ساں سوچی کی جماعت انتخابات میں حصہ نہیں لےگی


برما کی حزب اختلاف کی زیر حراست راہنما آنگ ساں سوچی کی پارٹی نے پیر کے روز کہا ہے کہ وہ اس سال ہونے والے انتخابات میں شرکت کے لیے رجسٹریشن نہیں کرائے گی۔

نیشنل لیگ فارڈیموکریسی کے ایک سوسے زیادہ ارکان اس معاملے پر گفتگو کے لیے پیر کے روز رنگون میں اپنے ہیڈ کواٹرزپر اکھٹے ہوئے ۔ آنگ ساں سوچی انتخابی قوانین کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے اپنی پارٹی پر ووٹنگ میں حصہ نہ لینے پر زور دے چکی ہیں۔

برما کی سیاسی پارٹیوں کومئی کے پہلے ہفتے تک انتخابات میں شرکت کے لیے رجسٹریشن کرانا ہے ۔

ان انتخابات کے لیے ابھی کوئی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے،جن کے بارے میں بڑے پیمانے پر یہ خیال کیا جارہا ہے کہ وہ فوج کو اقتدار میں رکھنے کا ایک شرم ناک اقدام ہیں۔

برما میں 1962ء سے فوج حکمرانی کررہی ہے۔ اس نے آخری بار 1990ء میں انتخابات کرائے تھے جسے این ایل ڈی نے بھاری اکثریت سے جیت لیا تھا لیکن فوج نے اس پارٹی کو اقتدار دینے سے انکار کردیاتھا۔

گذشتہ جمعے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق سے متعلق کونسل نے آنگ ساں سوچی سمیت برما کے 12 سوسے زیادہ سیاسی قیدیوں کی رہائی پر زور دیاتھا۔ کونسل کی ایک قرارداد میں ملک کے جنرلوں سے آزادانہ، شفاف اور منصفافہ انتخابات کے انعقاد کے اقدامات کرنے کے لیے کہاگیا۔

XS
SM
MD
LG