رسائی کے لنکس

برما: سوچی کی انتخابی مہم جاری


برما: سوچی کی انتخابی مہم جاری
برما: سوچی کی انتخابی مہم جاری

امن کی نوبیل انعام یافتہ خاتون رہنما نے کہا ہےکہ ملک کے تمام نسلی گروہوں کے مابین مذاکرات اور اتحاد کے بغیر ترقی اور خوش حالی کا حصول ممکن نہیں

برما میں یکم اپریل کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے حزبِ اختلاف کی رہنما آنگ سان سوچی کی انتخابی مہم جاری ہے اور عالمی شہرت یافتہ رہنما نے جمعہ کو بالائی برما میں اپنے حامیوں کے ایک بڑے جلسے سے خطاب کیا ہے۔

ریاست کچین میں منعقدہ جلسے سے خطاب میں امن کی نوبیل انعام یافتہ خاتون رہنما نے کہا کہ ملک کے تمام نسلی گروہوں کے مابین مذاکرات اور اتحاد کے بغیر ترقی اور خوش حالی کا حصول ممکن نہیں۔

واضح رہے کہ بھارت اور چین سے منسلک برما کی اس ریاست میں مقامی باغیوں اور ملک کی مرکزی حکومت کے درمیان تاریخی کشیدگی میں گزشتہ برس ایک بار پھر اضافہ ہوگیا تھا جس کے باعث علاقے سے ہزاروں افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی تھی۔

سوچی اور ان کی جماعت 'نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی' کے کئی رہنما پارلیمان کی 48 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات لڑ رہے ہیں اور گزشتہ دو روز میں سوچی کا اپنی جماعت کے انتخابی جلسوں سے یہ دوسرا خطاب تھا۔

سوچی کی جماعت نے 1990ء میں ہونے والے عام انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی لیکن ملکی افواج نے انہیں اقتدار سونپنے سے انکار کردیا تھا۔

انہوں نے گزشتہ دو دہائیوں کے دوران بیشتر وقت ملک کے فوجی حکمرانوں سے اختلاف کی پاداش میں اپنی رہائش گاہ پر نظر بندی میں گزارا جس کے بعد 2010ء کے اواخر میں ملک کی فوجی حکومت نے سول حکومت کو انتقالِ اقتدار سے قبل انہیں رہا کردیا تھا۔

یکم اپریل کو ہونے والے ضمنی انتخاب کے ذریعے سوچی اپنی جماعت کو ایک بار پھر پارلیمان میں نمائندگی دلانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

XS
SM
MD
LG