رسائی کے لنکس

نیوز بیورو کا قیام، ڈیوڈ اینسور کی برمی حکام سے بات چیت


VOA Director David Ensor with Burmese officials
VOA Director David Ensor with Burmese officials

’وائس آف امریکہ‘ اِس بات کا خواہاں ہے کہ ’برمی زبان کی سروس ‘ کو یہاں سے براہِ راست خبریں بھیجنے کی سہولت میسر آئے

’وائس آف امریکہ‘ کے ڈائریکٹر ڈیوڈ اینسور اِن دِنوں برما میں ہیں، جہاں وہ ایک طویل عرصے سے دنیا بھر سے الگ تھلگ جنوب مشرقی ایشیا کے اِس ملک میں امریکی براڈکاسٹ کے لیے نیوز بیورو قائم کرنےکی غرض سے برما کے حکام سےضروری شرائط طے کرنے پر مذاکرات کررہے ہیں۔

اینسور نے پیر کے روز برما کے انتظامی دارالحکومت، نیپیٹا میں پارلیمان کے اسپیکر تھورا شوائے مَن سے تعارفی ملاقات کی۔

اُنھوں نے بتایا کہ اسپیکر نے اِس سلسلے میں خاصی دلچسپی کا اظہار کیا اور وہ اِس بات کے منتظر دکھائی دیے کہ معاملات کو کس طرح سے خیر و خوبی سے آگے بڑھایا جائے، تاکہ برما میں جمہوریت کو مزید فروغ حاصل ہو۔

اُن کے بقول، یہ ایک اچھی ملاقات تھی اور ہم اِس بات کے خواہاں ہیں کہ’ وائس آف امریکہ‘ کی ’برمی زبان کی سروس ‘ کو یہاں سے براہ ِراست خبریں بھیجنے کی سہولت میسر آئے۔

عشروں پر محیط فوجی حکمرانی کے بعد، برما کےمغرب کے لیےدروازے کھولنےکی غرض سےاس سے قبل کئی اعلیٰ سطحی سفارتی کوششیں کی جاچکی ہیں۔ فوجی حکمرانی اور پھر مغرب کی طرف سےعائد کی گئی معاشی پابندیوں کے نتیجے میں برما اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارت، کاروبار، انسانی حقوق اور جمہوری زندگی کے دیگر معاملات کے اعتبار سے کٹا رہا ہے۔

اینسور نے کہا کہ وہ اپنے چار روزہ قیام کے دوران نئی، برائے نام سویلین حکومت کے متعدد کلیدی حکام سے ملیں گے، جو گذشتہ سال اقتدار میں آئی ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ اپنےقیام کے دوران وہ دیگر اعلیٰ حکام سےبھی ملاقات کریں گے۔

منگل کے روز، وہ وزارت اطلاعات کے عہدے داروں اور براڈکاسٹنگ سے وابستہ شخصیات سے ملاقات کریں گے۔

برما کی نئی حکومت نے پچھلے سال ہی ’وائس آف امریکہ‘ کے خبروں کے ویب سائٹس پر پابندی اٹھائی تھی، تاہم ، 1948ء میں برطانیہ سے آزادی ملنے کے بعد اب تک، اِس بین الاقوامی براڈکاسٹر کی سرکاری طور پر اِس ملک میں موجودگی نہیں رہی۔

XS
SM
MD
LG