رسائی کے لنکس

کینیڈا کے اسکول کے بچوں کی عربی نعت یو ٹیوب پر مشہور


سلامی ثقافت کی سب سے قدیم ترین نعت 'طلع البدر علینا' اوٹاوا شہر کے ایک سرکاری فرانسیسی اسکول کے بچوں نےکورل پرفارمنس میں پیش کی تھی۔

جمعرات کی شب کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک سو ترسیٹھ شامی مہاجرین کا کینیڈا میں استقبال کیا تھا وہیں کینیڈین بچوں کی طرف سےبھی اس استقبال کو بڑھانے کی تیاریاں کی گئی تھیں۔

کینیڈا کے ایک اسکول کے طلبا کی ایک ویڈیو نے دنیا بھرکے لاکھوں لوگوں کےدلوں کو چھولیا ہے۔ اس ویڈیو میں بچوں نےبڑی خوبصورتی کےساتھ ایک قدیم عربی نعت کو اسلامی کورس گیت کےطور پر پیش کیا ہے۔

اسلامی ثقافت کی سب سے قدیم ترین نعت 'طلع البدر علینا' اوٹاوا شہر کے ایک سرکاری فرانسیسی اسکول کے بچوں نےکورل پرفارمنس میں پیش کی تھی، جسے کینیڈا میں شامی پناہ گزینوں کی آمد کے ایک روز بعد جمعے کو یو ٹیوب پر اپ لوڈ کیا گیا تھا۔

اس کے بعد سے یہ ویڈیو یوٹیوب پر وائرل ہو گئی ہے جسے پیر کی شب تک 941,008 ویوز ملے ہیں۔ دنیا بھر سے لوگ اسے شامی پناہ گزینوں کے لیے ایک غیر سرکاری استقبالیہ گیت کے طور پر پسند کر رہے ہیں۔

یہ ویڈیو فوٹیج ایک سرکاری فرانسیسی اسکول کے چوتھی سے چھٹی جماعت کے طالب علموں کی ہے، جسے 3 دسمبر کے کنسرٹ کے دوران پیش کیا گیا تھا اور ناظرین میں سے کسی ایک والدین نے اسے ریکارڈ کیا تھا اور 11 دسمبر کو یو ٹیوب پر اپ لوڈ کردیا تھا۔

اس نعت کو اسٹیج پر پیش کرنے والے تقریبا تین سو طلبا کا تعلق دنیا کے مختلف ملکوں سے ہے، جنھوں نے روایتی عربی نعت کی پرفارمنس کے لیے خوب تیاری کی تھی۔

تاریخی حوالوں سے پتا چلتا ہے کہ یہ نعت چودہ سو برس پرانی ہے جب حضرت محمدﷺ مکہ میں اپنا آبائی وطن چھوڑنے پر مجبور ہونے کے بعد مدینے میں پناہ لینے آئے تھے تو انصار (مدینے کے باشندوں) کی طرف سے نبیﷺ کے استقبال میں یہ گیت گایا گیا تھا۔

کینیڈا کے ایک بڑے اخبار 'ٹورنٹو اسٹار' کے مطابق اس ویڈیو کو دیکھنے والوں میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو بھی شامل ہیں، جنھوں نے اتوار کے روز ایک ٹویٹ میں لکھا، "ضرور دیکھیں۔ اوٹاوا ہائی اسکول کے طلبا نے روایتی عربی میں شامی پناہ گزینوں کے لیے خوش آمدید گیت گایا ہے۔ شاباش ڈی لا سال اسکول!"

ایک عرب خاتون نے لکھا کہ میں یہ ویڈیو دیکھ کر رو پڑی اور میں نے کافی عرصے بعد اس طرح کے جذبات کو محسوس کیا ہے۔

اسی طرح ٹوئٹر پر کئی لوگوں نے ویڈیو کو شیئر کیا ہے اور اپنےجذباتی ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

ٹوئٹر کے ایک صارف نے لکھا کہ شامی مہاجرین کی آمد کے موقع پر روایتی عربی نعت پڑھنے کا فیصلہ انتہائی شاندار ہے جبکہ کچھ لوگوں کے مطابق ویڈیو سے ظاہر ہوتا ہےکہ دنیا میں امید باقی ہے۔

اسکول کے موسیقی کے استاد رابرٹ فلین نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم ہر سال مختلف ثقافتوں کے ساتھ جڑنے کی کوشش کرتے ہیں ہم نے اس اسلامی گیت کی دھن بنائی ہےجبکہ باقی تاریخ ہے۔

رابرٹ فلین کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے اسکول کا ایک چھوٹا سا کنسرٹ تھا۔ بچوں نے طلع البدر علینا نعت پڑھنے کی تیاری ستمبر کے مہینے میں مکمل کر لی تھی۔

انھوں نے کہا کہ جب سے شامی پناہ گزینوں کے پہلے دو طیاروں نے ٹورنٹو اور مانٹریال کی زمین کو چھوا ہے اس ویڈیو کو اور زیادہ معنی مل گئے ہیں۔

موسیقار فلین کے مطابق انھیں اندازا نہیں تھا کہ یہ پرفارمنس دنیا کے اتنے سارے لوگوں تک پہنچ جائے گی اور اب اس کارکردگی کو دنیا بھر میں سراہا جارہا ہے۔

رابرٹ فلین کے مطابق وہ کئی سالوں سے ایک متاثر کن اسلامی کورل پرفارمنس تیار کرنا چاہتے تھے۔ بقول فلین یہ میرا ایک خواب تھا کہ میں ایک اسلامی گیت طائفے کی پرفارمنس کے طور پر پیش کروں لیکن اسلامی دنیا میں کورل کی روایت کم ہے۔

انھوں نے بتایا کہ وہ یہ فیصلہ کر چکے تھے کہ وہ اس سال مقامی موسیقاروں کی مدد سے اوریجنل کورل ترتیبات کے ساتھ ایک اسلامی گیت پر بچوں کی پرفارمنس پیش کریں گے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ایک موسیقار اور گلوکار کی حیثیت سے ہمارا مقصد لوگوں کے دلوں تک پہنچنا ہوتا ہے لیکن اس قدر حوصلہ افزاء ردعمل کی توقع نہیں کی گئی تھی کہ جو اس نعت کو گانے کا ارادہ نہیں رکھتے ہیں وہ بھی اسے پسند کریں گے۔

موسیقار رابرٹ فلین کے مطابق وہ ڈومینن چالمرز یونائیٹیڈ چرچ میں جمعرات کی کرسمس کی تقریب میں اس نعت کو ایک بار پھر سے پیش کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG