رسائی کے لنکس

لاہور: داتا دربار کے نزدیک خود کش حملہ، 10 افراد ہلاک


پولیس اہل کار اور امدادی کارکن دھماکے کا نشانہ بننے والی پولیس موبائل کا معائنہ کر رہے ہیں۔
پولیس اہل کار اور امدادی کارکن دھماکے کا نشانہ بننے والی پولیس موبائل کا معائنہ کر رہے ہیں۔

پاکستان کے شہر لاہور میں واقع معروف درگاہ داتا دربار کے باہر ایک خود کش حملے میں تین پولیس اہل کاروں سمیت 10 افراد ہلاک اور 25 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق حملہ بدھ کی صبح مشہور صوفی بزرگ حضرت علی ہجویری کے مزار کے گیٹ نمبر دو کے باہر سڑک پر موجود ایلیٹ فورس کی گاڑی کے نزدیک ہوا۔

پنجاب سیف سیٹی اتھارٹی نے سی سی فوٹیج جاری کی ہے جس میں گہرے رنگ کی شلوار قمیض میں ملبوس ایک لڑکے پر خودکش بمبار ہونے کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔

آئی جی پولیس پنجاب عارف نواز نے دھماکے کے خود کش ہونے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ حملے کا نشانہ مزار کے باہر تعینات ایلیٹ فورس کے اہل کار تھے۔

جائے واقعہ کے دورے کے بعد آئی جی پنجاب نے صحافیوں کو بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے لگتا ہے کہ حملے میں سات کلو گرام سے زیادہ دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا اور اگر حملہ آور دربار کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہو جاتا تو زیادہ جانی نقصان ہو سکتا تھا۔

حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریکِ طالبان سے الگ ہونے والے گروہ حزب الاحرار نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے ایک بیان میں کالعدم تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یہ حملہ پولیس اہل کاروں پر اس وقت کیا جب جائے واقعہ پر عام شہری موجود نہیں تھے۔

حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 25 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے اکثر کو نزدیک واقع میو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ڈی آئی جی آپریشنز لاہور اشفاق احمد خان کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایلیٹ فورس کے تین اہل کاروں کے علاوہ مزار کا ایک نجی محافظ اور عام شہری بھی شامل ہیں۔

میو اسپتال کے دورے کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں ڈی آئی جی آپریشنز نے بتایا کہ چار زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

دھماکے کے بعد جائے واقعہ کو سیل کر دیا گیا تھا اور پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہل کاروں نے وہاں سے شواہد اکٹھے کیے۔

دھماکے کے بعد داتا دربار کو بھی زائرین کے لیے بند کر دیا گیا اور وہاں پہلے سے موجود زائرین کو عقبی دروازے سے باہر نکالا گیا۔

XS
SM
MD
LG