رسائی کے لنکس

چمن کی سرحد پر باڑ کی تنصیب جلد شروع کی جا رہی ہے


چمن کی سرحدی گذرگاہ، فائل فوٹو
چمن کی سرحدی گذرگاہ، فائل فوٹو

پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنی کمزور نگرانی کی سرحد پر حفاظتی باڑ لگانے کا دائرہ چمن تک بڑھا رہا ہے۔

روزنامہ ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک سیکیورٹی عہدے دار نے کہا ہے کہ غیرقانونی نقل و حرکت روکنے کے لیے چمن کی سرحدی گذرگاہ پر باڑ کی تنصیب جلد شروع کی جا رہی ہے۔

بلوچستان کی فرئنٹیر کور کے کمانڈر بریگیڈیئر ندیم سہیل نے کہا ہے کہ باڑ لگانے کا کام بہت جلد شروع ہو جائے گا۔

اس سلسلے میں چمن اور گرد و نواح کے علاقوں کے عمائدین کا ایک جرگہ بلایا گیا جس میں سرحد کے آر پار غیر قانونی نقل و حرکت روکنے کے طریقوں پر غور ہوا۔

جرگہ کے ارکان نے سرحد کے قریب ریڈ زون میں واقع گھروں سے آبادی کے انخلا پر اتفاق کیا ۔

بریگیڈیئر سہیل نے بتایا کہ اپنا گھر چھوڑنے والوں کوقواعد کے تحت معاوضہ ادا کیا جائے گا۔

اسلام آباد نے سرحد کی دونوں جانب سے عسکریت پسندوں کی غیر قانونی نقل و حرکت روکنے کے لیے اپنی مغربی سرحد پر باڑ لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔

بریگیڈیئر سہیل کا کہنا تھا کہ باڑ لگانے کے تمام انتظامات کر لیے گئے ہیں اور اس منصوبے پر کام کا آغاز بہت جلد ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ باڑ لگانے کا فائدہ دونوں ملکوں پاکستان اور افغانستان کو ہو گا۔

سیکٹر کمانڈر نے کہا کہ باڑ سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ سرحد کے آر پار جانے والے تجارتی ٹرکوں کی جانچ پڑتال کے لیے سرحدی گذرگاہ پر خصوصی سیکنر نصب کیے جائیں ۔ ان کی تنصيب کے بعد چمن سے کوئٹہ کی گذرگاہ پر قائم تمام پڑتالی چوکیاں ختم کر دی جائیں گی۔ علاوہ ازیں سرحد کے قریب رہنے والوں کو خصوصی کارڈ جاری کیے جائیں گے۔

XS
SM
MD
LG