رسائی کے لنکس

'ایدھی' کے بعد ’چھپیا‘ میں بھی لاکھوں روپے کی ڈکیتی


واردات کی غرض سے آنے والے نامعلوم افراد کی تعداد 10 تھی جو موٹرسائیکلوں پر سوار تھے۔ انہوں نے چار منزلہ عمارت میں داخل ہوتے ہی اسلحے کے زور پر وہاں موجود تمام عملے کو یرغمال بنا لیا اور مسلسل 40 منٹ تک کارروائی میں مصروف رہے

کراچی ۔۔۔ کراچی کی فلاحی تنظیم ’چھیپا ویلفیئر ایسوسی ایشن‘ کے دفتر سے نامعلوم افراد لاکھوں روپے لے اڑے۔ ڈکیتی کی یہ واردات بدھ کو شاہراہ فیصل پر ایف ٹی سی اورہیڈ برج کے قریب واقع ادارے کے مرکزی دفتر میں ہوئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واردات کی غرض سے آنے والے نامعلوم افراد کی تعداد 10 تھی جو موٹرسائیکلوں پر سوار تھے۔ انہوں نے چار منزلہ عمارت میں داخل ہوتے ہی اسلحے کے زور پر وہاں موجود تمام عملے کو یرغمال بنا لیا اور مسلسل 40 منٹ تک کارروائی میں مصروف رہے۔ اس دوران انہوں نے دفتر کی مکمل تلاشی لی اور نقد رقم ایک جگہ اکھٹی کرکے فرار ہوگئے۔

ڈاکووٴں کی جانب سے کی جانے والی لوٹ مار اور ان کے فرار کو سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ چھیپا ایسوسی ایشن نے یہ فوٹیج تفتیش میں مدد دینے کی غرض سے پولیس کے حوالے کردی ہے۔

ایسوسی ایشن کے بانی و سربراہ رمضان چھیپا نے میڈیا سے بات چیت میں بتایا ’ملزمان کے پاس جدید اسلحہ اور بیگز تھے۔ان میں سے کچھ نے نقاب پہنا ہوا تھا جبکہ کچھ نے کاوٴ بوائے نما ٹوپیاں پہن رکھی تھیں۔‘

مقامی میڈیا رپورٹس میں لوٹی گئی رقم سے متعلق حتمی اعداد و شمار میں تضاد پایا جاتا ہے۔ کچھ رپورٹوں میں لوٹی گئی رقم تقریباً پانچ ملین (پچاس لاکھ) روپے بتائی گئی ہے، جبکہ دیگر رپورٹس میں یہ عدد بالکل مختلف ہیں۔ اس حوالے سے انتظامیہ سے بھی پوچھا گیا۔ تاہم، وہ بھی حتمی اعداد و شمار بتانے سے قاصر رہی۔

تاہم، اس حوالے سے کچھ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لوٹی ہوئی رقم 30 لاکھ روپے کے قریب ہے۔ ایک سوال کے جواب میں بریگیڈ تھانے کے ایس ایچ او غلام نبی آفریدی نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

گزشتہ ماہ بھی ایک اور فلاحی و سماجی تنظیم ’ایدھی ٹرسٹ ‘کے کھاردار آفس میں بھی ایسی ہی کارروائی عمل میں آئی تھی۔ تقریباً دس ڈاکووٴں نے ادارے کے سربراہ عبدالستار ایدھی کو یرغمال بنایا اور کروڑوں روپے کی نقدی اور قیمتی زیورات لے کر فرار ہوگئے۔

پولیس اب تک مرکزی ملزمان کی تلاش میں ہے، جبکہ کچھ ملزمان کی شناخت ہوگئی ہے اور انہیں حراست میں لیا جاچکا ہے۔

غلام نبی آفریدی کے مطابق، ڈکیتی کی دونوں وارداتوں میں بہت سی چیزیں آپس میں ملتی جھلتی ہیں۔

XS
SM
MD
LG