رسائی کے لنکس

کراچی میں ’بچوں کا ادبی جشن‘ اور ٹیچرز فیسٹیول کا آغاز


پہلا دن یعنی جمعرات ، ٹیچرز کے لئے مخصوص تھا اسی لئے اسے'ٹیچرز لٹریچر فیسٹیول' کا نام دیا گیا تھا۔ ٹیچرز کی تربیت کے حوالے سے دن بھر مختلف سیشن ہوتے رہے۔ اساتذہ اور متعدد ماہرین تعلیم نے ناصرف ان نشستوں میں شرکت کی بلکہ ٹیچرز کو جدید تقاضوں کے حوالے سے بریف بھی کیا

کراچی میں ’چلڈرن لٹریچر فیسٹیول‘ شروع ہوگیا ہے۔ اس فیسٹیول کو ’بچوں کا ادبی جشن‘ بھی کہا جا رہا ہے۔ یہ جشن اگلے تین دنوں تک آرٹس کونسل میں جاری رہے گا۔ اس جشن کا اہتمام آکسفورڈ یونیورسٹی پریس نے اپنی مہم 'آئی ایم کراچی' کے عنوان کے تحت کیا ہے۔

پہلا دن یعنی جمعرات، ٹیچرز کے لئے مخصوص تھا اسی لئے اسے 'ٹیچرز لٹریچر فیسٹیول' کا نام دیا گیا تھا۔ آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کی منیجنگ ڈائریکٹر اور کراچی چلڈرن فیسٹیول کی بانی امینہ سید کا کہنا ہے کہ 'شہر کی موجودہ صورتحال نے سب سے زیادہ بچوں کو متاثر کیا ہے۔ اس فیسٹیول کا بنیادی مقصد بچوں میں امید کی کرن جگانا ہے۔'

جمعرات کو ٹیچرز کی تربیت کے حوالے سے دن بھر مختلف سیشنز ہوتے رہے۔ شہر کے تعلیمی اداروں سے جڑے اساتذہ اور بہت سارے ماہرین تعلیم نے ناصرف ان سیشنز میں شرکت کی بلکہ ٹیچرز کو جدید تقاضوں کے حوالے سے بریف بھی کیا۔

فیسٹیول کے اگلے دو دنوں یعنی جمعہ اور ہفتے کو چلڈرن لٹریچر فیسٹیول منایا جائے گا جس میں شہر کے متعدد اسکولوں کے بچے شرکت کریں گے۔ ’چلڈرن لٹریچر فیسٹیول‘ کی ڈائریکٹر رومانہ حسین نے وائس آف امریکہ سے تبادلہ خیال میں توقع ظاہر کی کہ 'پچھلے سال کے تجربے کو دیکھتے ہوئے مجھے امید ہے کہ اس سال 20ہزار سے بھی زیادہ اسکولوں کے بچے اس میں شرکت کریں گے۔'

بچوں کے ادبی جشن کا مقصد ملک اور بیرون ملک مطالعہ، تخلیقی ادب اور تنقیدی فکر کو فروغ دینا ہے۔بچوں کے لئے اس میلے میں بہت سے خاص ایکٹریکشن موجود ہیں۔ بچوں کی دلچسپی اورا انہیں ادب و ادیبوں سے لگاوٴ کی غرض سے مختلف شخصیات کے نام سے منسوب کردہ ہالز سجائے گئے ہیں مثلاً شاہ لطیف بھٹائی، منٹو کی گلی، کوہ سمورغ اور قصہ سرائے۔

فیسٹیول کے دوران ہی متعدد کتابوں کی رونمائی کی تقریب بھی رکھی گئی ہے جبکہ بچے اس دوران مختلف مصنفین سے ملاقاتیں بھی کرسکیں گے۔

فیسٹیول میں شہر کے بہت سے بک سیلرز اور پبلیشرز نے کتابوں کے بھی اسٹالز لگائے ہیں جہاں دن بھر خریداری جاری رہی۔ ٹیچرز کے علاوہ مختلف کالجز کے اسٹوڈنٹس نے بھی فیسٹیول میں شرکت کی اور ماہرین کے مشوروں سے فائدہ اٹھایا۔

XS
SM
MD
LG