رسائی کے لنکس

چین: انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہوں کے خلاف کاروائی


چین: انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہوں کے خلاف کاروائی
چین: انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہوں کے خلاف کاروائی

چین کے پولیس حکام نے کہا ہے کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہوں کے خلاف ملک بھر میں کی گئی کاروائی کے نتیجے میں 178 بچوں کو بازیاب کرالیا گیا ہے۔

چین کی وزارت برائے عوامی سلامتی کی جانب سے بدھ کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشہ ماہ چین کے 10 مختلف صوبوں میں کی گئی اس کاروائی میں پانچ ہزار سے زیادہ پولیس اہلکاروں نے حصہ لیا جب کہ اس دوران 608 مشتبہ ملزمان کو حراست میں لیا گیا۔

حکام کے مطابق پولیس کو بچوں کی اسمگلنگ میں ملوث گروہوں کی موجودگی کی پہلی اطلاع رواں برس مئی میں اس وقت ملی تھی جب حکام صوبہ سیچوان میں پیش آنے والے ایک ٹریفک حادثے کی تحقیقات میں مصروف تھے۔

واضح رہے کہ چین میں خواتین اور بچوں کی غیرقانونی اسمگلنگ کا کاروبار خاصا منافع بخش تصور کیا جاتا ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ چین میں 'ایک خاندان، ایک بچہ' کی پالیسی اور بچوں کو گود لینے کے نرم قوانین کے باعث ملک میں بچوں کی غیر قانونی اسمگلنگ عروج پر ہے ۔

اسمگل کیے جانے والے بچوں کے خریدار عموماً زیادہ بچوں کے خواہش مند یا ان سے جبری مشقت کرانے کے خواہاں افراد ہوتے ہیں۔

چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی 'سنہوا' کا کہنا ہے چینی حکام 2009ء سے اب تک انسانی اسمگلنگ میں ملوث سات ہزار سے زائد منظم گروہوں کا خاتمہ کرچکے ہیں جو 18 ہزار سے زیادہ بچوں اور 34 ہزار خواتین کی اسمگلنگ میں ملوث تھے۔

XS
SM
MD
LG