رسائی کے لنکس

چین: ایک معروف وکیل کو تحویل میں لے لیا گیا


پاؤ ژیکیانگ(فائل فوٹو)
پاؤ ژیکیانگ(فائل فوٹو)

پولیس نے پاؤ ژیکیانگ کو منگل کے روز بے چینی پھیلانے کے الزامات پر گرفتار کیا۔ یہ خبر مسٹر پاؤ کے ساتھیوں نے دی کہ اُنھیں بیجنگ کے حراستی مرکز نمبر ایک میں رکھا گیا ہے۔

چین کی پولیس نے انسانی حقوق کے ایک معروف وکیل کو تحویل میں لے لیا ہے جس پر اُن کے ساتھی سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ اقدام تیانانمن اسکوائر پر ’کریک ڈاؤن‘ کی 25 ویں برسی میں شامل ہونے کے خواہشمند افراد کو دھمکانے کی کوشش ہے۔

پولیس نے پاؤ ژیکیانگ کو منگل کے روز بے چینی پھیلانے کے الزامات پر گرفتار کیا۔ یہ خبر مسٹر پاؤ کے ساتھیوں نے دی کہ اُنھیں بیجنگ کے حراستی مرکز نمبر ایک میں رکھا گیا ہے۔

حکام نے پاؤ پر الزامات سے متعلق کسی طرح کا تبصرہ نہیں کیا لیکن ایک دوسرے وکیل نے کہا کہ انتظامیہ بیجنگ میں ایک سیمینار میں اُن کی شرکت پر نالاں تھی۔

یہ سیمینار چار جون 1989ء کو تیانانمن اسکوائر پر کریک ڈاؤن کی برسی کے سلسلے میں منعقد کیا گیا۔

حساس واقعات کی برسی کی تقاریب سے قبل چین میں عہدیدار عموماً سرگرم کارکنوں کو گرفتار کرتے رہے ہیں اور ایسا ان افراد کو تقاریب میں شرکت سے روکنے اور مزید لوگوں کو ایسا کرنے سے باز رکھنے کے لیے کیا جاتا ہے۔

تیانانمن اسکوائر پر تقریباً 25 سال قبل چین کے فوجیوں نے طالب علموں کی زیر قیادت مظاہروں کو کچلنے کے لیے ان پر ٹینکوں سے چڑھائی کردی تھی۔ اس کریک ڈاؤن کی دنیا بھر میں شدید مذمت کی گئی اور اس میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کئی سو سے چند ہزار تک بتائی گئی۔

چین نے یہ کبھی تسلیم نہیں کیا کہ یہ اقدام غلطی تھی اور نا ہی کبھی ہلاک ہونے والوں کے اعداد و شمار بتائے۔
XS
SM
MD
LG