رسائی کے لنکس

چینی خاتون کی توہم پرستی نے پرواز معطل کرادی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

یہ واقعہ بدھ کے روز چین کے مشرقی صوبے انہوئی کے  شہر انچنگ میں اس وقت پیش آیا جب مسافروں کا طیارے میں سوار کرایا جا رہا تھا۔

چین کی ایک عمر رسیدہ خاتون کی توہم پرستی کے باعث نہ صرف اس طیارے کی پرواز کو منسوخ کرنا پڑا جس میں وہ سفر کر رہی تھیں بلکہ حکام نے اسے فوری طور پر گرفتار بھی کر لیا۔

ہوا کچھ یوں کہ ایک 76 سالہ چینی خاتون نے طیارے میں سوار ہوتے وقت چند سکے جہاز کے انجن کی جانب پھینکے جن میں سے ایک سکہ غالباً انجن کے اندر چلا گیا۔

چین کی قدیم روایات کے مطابق سفر شروع کرنے سے پہلے سکے پھینکنے سے بلائیں ٹل جاتی ہیں اور انسان حادثات اور پریشانیوں سے محفوظ رہتا ہے۔

یہ واقعہ بدھ کے روز چین کے مشرقی صوبے انہوئی کے شہر انچنگ میں اس وقت پیش آیا جب مسافروں کا طیارے میں سوار کرایا جا رہا تھا۔ اس دوران اچانک ایک بوڑھی عورت نے مسافروں کی قطار سے باہر نکل کر چند سکے طیارے کے انجن کی طرف اچھال دیے۔

مسافروں نے طیارے کے عملے کو اس واقعہ کی اطلاع دی جس پر جانچ پڑتال شروع ہوئی اور اہل کاروں کو چند سکے انجن کے قریب رن وے پر پڑے ہوئے مل گئے۔

اس خدشے کے پیش نظر کہ کوئی سکہ انجن کے اندر نہ چلا گیا اور وہ پرواز کے دوران کسی بڑے فضائی حادثے کا سبب نہ بن جائے، حکام نے پرواز کو معطل کرتے ہوئے خاتون کو حراست میں لے لیا۔

حکام نے میڈیا کو بتایا کہ لکی ایئر کا طیارہ جنوب مغربی شہر کونمنگ جا رہا تھا، جسے کئی گھنٹوں کی جانچ پڑتال کے بعد اگلی صبح پرواز کی اجازت دی گئی۔

خاتون کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ پولیس کی حراست میں ہے اور اس کے خلاف الزام عائد کرنے کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

ایک ایسا ہی واقعہ اس سال جون میں شنگھائی ایئر پورٹ پر اس وقت پیش آیا جب ایک 80 سالہ خاتون نے بحفاظت سفر کی منت کے طور پر چند سکے طیارے کے انجن کی طرف اچھال دیے جن میں سے ایک سکہ انجن کے اندر چلا گیا، جسے نکالنے میں چھ گھنٹے صرف ہوئے۔

خاتون کو فوری طور پر حراست میں لے لیا گیا تھا تاہم عمر رسیدگی اور مجرمانہ عزائم نہ ہونے کی بنا پر اس کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا گیا۔ ایئر پورٹ حکام نے میڈیا کو بتایا کہ بودھ مذہب کی پیروکار خاتون جنوبی شہر گونگژو جا رہی تھی اور اس نے اپنے عقیدے کے تحت اپنے ہوائی سفر کو محفوظ بنانے کے لیے سکے انجن کی طرف پھینکے تھے۔

XS
SM
MD
LG