رسائی کے لنکس

متنازع جزائر کی خرید غیر قانونی اور غلط ہے: چین


متنازع جزائر
متنازع جزائر

جمعرات کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران چین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اس تاریخی حقیقت کو کوئی تبدیل نہیں کرسکتا کہ جاپان نے چین کے مذکورہ جزیرے چرائے تھے۔

چین کے وزیر خارجہ نے کہاہے کہ مشرقی بحیرہ چین میں جاپان کی جانب سے متنازع جزائر کی خرید غیر قانونی اور غلط ہے اور اس کے اس اقدام سے چٹانی جزیروں کے مجموعے پر چین کا تاریخی موقف تبدیل نہیں ہوگا۔

جمعرات کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر میں جاپان کے یانگ جی چی نے کہاہے کہ جاپان کی خریداری چین کی خودمختاری کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاریخی حقیقت کوئی تبدیل نہیں کرسکتا کہ جاپان نے چین کے مذکورہ جزیرے چرائے تھے۔

جاپان نے اس مہینے کے شروع میں جزیروں کے نجی مالکان سے چند جزیرے خرید نے کا معاہدہ کیا تھا۔

اگرچہ ٹوکیو کا کہناہے کہ اس خرید کا مقصد اس تنازع کو حل کرنے میں مدد دینا تھا لیکن جاپان کے اس اقدام نے بیجنگ کو مشتعل کردیا اور چین بھر میں جاپان کے خلاف پرتشدد مظاہرے دیکھنے میں آئے۔

امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے جمعرات کو چین کے وزیر خارجہ یانگ سے ملاقات کی جس میں انہوں ن ے ٹھنڈے دل ودماغ سے کام لے کر اس تنازع کو پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے عہدے داروں کے مطابق مز کلنٹن نے اس پر بھی زور دیا کہ معیشت کی بحالی کی جدوجہد میں مصروف دنیا کے لیے ایشیائی خطے کا استحکام بڑی اہمیت رکھتا ہے۔
مذکورہ جز ائر جاپان میں سین کاکو اور چین میں ڈیاؤیو کے نام سے موسوم ہیں ۔ یہ جزائر زیادہ تر غیر آباد ہیں لیکن وہاں تیل اور گیس کے وسیع ذخائر کا امکان موجود ہے ۔ اور اس کےقریبی پانیوں میں مچھلیوں کی بہتات ہے۔
XS
SM
MD
LG