رسائی کے لنکس

چین میری ٹائم فورس میں اضافہ کرے گا، رپورٹ


چین میری ٹائم فورس میں اضافہ کرے گا، رپورٹ
چین میری ٹائم فورس میں اضافہ کرے گا، رپورٹ

چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ چین اپنی سمندری حدود کی حفاظت پر معمور فورس میں آئندہ ایک دہائی کے دوران توسیع کرے گا۔

مذکورہ خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب چین کے اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ 'بحیرہ جنوبی چین ' میں موجود ان جزائر کی ملکیت کے بارے میں تنازعات شدت اختیار کرگئے ہیں جہاں معدنیات کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔

چین کے سرکاری اخبار 'دی چائنا ڈیلی' میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق چین کی 'میری ٹائم سرویلینس فورس' میں 2015 تک 16 طیارے اور 350 کشتیاں شامل کی جائیں گی جبکہ فورس کے پاس موجود کشتیوں کی تعداد 2020ء تک بڑھا کر 520 اور موجودہ نوہزار اہلکاروں کی تعداد بڑھا کر 15 ہزار کردی جائے گی۔

'چائنا میری ٹائم سرویلینس فورس' چین کی 'اسٹیٹ اوشیانک ایڈمنسٹریشن' کے ماتحت ہے جو چین کی ساحلی پٹی اور اس کی حدود میں شامل سمندر کی نگرانی کے فرائض انجام دیتی ہے۔

اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غیرملکی طیاروں اور کشتیوں کی جانب سے چین کی سمندری اور فضائی حدود کی خلاف ورزیوں میں حالیہ چند برسوں کے دوران اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2010ء میں 1303 غیر ملکی بحری جہازوں اور 214 طیاروں نے چینی سرحدوں کی خلاف ورزی کی جبکہ اس کے برعکس 2007ء میں سرحدی خلاف ورزیوں کے کل 110 واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔

چین اور خطے کے دیگر ممالک فلپائن، تائیوان، ویتنام، ملائیشیا اور برونائی کے مابین 'بحیرہ جنوبی چین' کے مذکورہ جزیروں کی ملکیت کے معاملے پر تنازعات موجود ہیں اور تمام ممالک ان جزیروں کی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔

حال ہی میں چین کی جانب سے اپنا سب سے بڑا پیٹرولنگ جہاز 'ہیکسن 31' دو ہفتے کے دورے پر 'بحیرہ جنوبی چین ' کے راستے سنگاپور روانہ کیا گیا ہے جس کی اس سے قبل کوئی مثال نہیں ملتی۔

XS
SM
MD
LG