رسائی کے لنکس

جنوبی چین میں مظاہرین پر پولیس تشدد


جنوبی چین میں مظاہرین پر پولیس تشدد
جنوبی چین میں مظاہرین پر پولیس تشدد

جنوبی چین کے ایک چھوٹے قصبے ہائیمن میں ایک بجلی گھر کی توسیع کے منصوبے پر جاری تنازع میں کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے۔

اطلاعات کے مطابق پویس صورت حال کو اپنے قابو میں رکھنے کے لیے قصبے کے داخلی راستوں کی نگرانی کررہی ہے۔ عینی شاہدوں کا کہناہے کہ پولیس مظاہرین کو گرفتار کررہی ہے۔

جمعرات کو ٹیلی ویژن فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ پولیس نے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ میں ، جہاں احتجاج تیسرے روز میں داخل ہوچکا ہے، قصبے کی مرکزی شاہراہ پر اکھٹے ہونے والے سینکڑوں مظاہرین کو پیچھے دھکیلنے کے لیے ان پر لاٹھیاں برسائیں اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔

عینی شاہدوں کا کہناہے کہ مظاہرین نے بدھ کے روز اپنے احتجاج کے دوران پولیس پر پتھراؤ کیا اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔جب کہ پولیس نے سرکاری عمارتوں کے گرد اکھٹے ہونے والے مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے آنسوگیس کے گولے پھینکے ۔

جمعرات کو چین کے میڈیا نے اس معاہدے کا خیر مقدم کیا جس کے تحت ووکان قصبے میں مظاہرین کے تین لیڈروں کو رہا کیا گیاتھا۔

چین کے ایک اہم اخبار دی پیپلز ڈیلی نے مقامی عہدے داروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی ناقص حکمت عملی کے باعث معاملہ ہاتھ سے نکل نکلا۔

حالیہ برسوں میں رشوت ستانی، آلودگی ، اجرتوں اور زمین کو سرکاری قبضے میں لینے کے خلاف مظاہرے عام ہوتے جارہے ہیں، جس کے بارے میں تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ اس کی وجہ انٹرنیٹ کا استعمال بڑھنے سے پیدا ہونے والی بیداری ہے۔

چین اس وقت دنیا بھر میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد کے لحاظ سے سر فہرست ہے جہاں اس وقت 45 کروڑ انٹرنیٹ صارفین موجود ہیں۔

XS
SM
MD
LG