رسائی کے لنکس

بیجنگ نے جنوبی بحیرہ چین پر امریکی اعتراضات مسترد کر دیے


ہونگ لیئی
ہونگ لیئی

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ہونگ لیئی نے ایک بیان میں امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس تنازع سے متعلق " متوازن اور شفاف" رویہ اپنائے۔

چین نے امریکہ کے ان الزامات کو مسترد کیا ہے کہ وہ جنوبی بحیرہ چین کے متنازع علاقے پر بتدریج کنٹرول بڑھانے کے لیے ایسے مبہم دعوے کر رہا ہے جو بین الاقوامی قوانین کے منافی ہیں۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ہونگ لیئی نے ایک بیان میں امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس تنازع سے متعلق " متوازن اور شفاف" رویہ اپنائے۔

چین کا دعویٰ ہے اس بحیرہ میں 35 لاکھ مربع کلومیٹر کا تقریباً تمام ہی علاقہ اس کی ملکیت ہے۔ ویتنام، فلپائن، تائیوان، ملائیشیا اور برونائی بھی جنوبی بحیرہ چین کے حصوں پر ملکیت کے
دعویدار ہیں۔

مشرقی ایشیا کے لیے نائب امریکی وزیر خارجہ ڈینیئل رسل نے گزشتہ بدھ کو کانگریس کی ایک کمیٹی کو ’نائن ڈیش لائن‘ سے متعلق دعوے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

رسل کا کہنا تھا کہ زمین کی بنیاد پر سمندری حقوق کے دعوے بین الاقوامی قوانین کے مطابق نہیں ہوتے۔ اس لیے چین کو بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرنی چاہیئے اور اپنے دعوے کی وضاحت یا اُسے درست کرنا چاہیئے۔

رسل نے مشرقی بحیرہ چین میں بھی چین کے اقدامات پر تحفظات کا اظہار کیا تھا جہاں بیجنگ نے حال ہی اس متنازع علاقے پر اپنی دفاعی فضائی حدود وضع کرنے کا اعلان کیا تھا جن کی ملکیت کا دعویدار جاپان بھی ہے۔

امریکی عہدیدار نے اس اقدام کو " غلط سمت میں اٹھایا گیا قدم" قرار دیتے ہوئے چین کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ دفاعی فضائی زون کہیں اور وضع کرے۔
XS
SM
MD
LG