رسائی کے لنکس

چین: بدعنوانیوں کے الزم میں پولیس کے سربراہ کو سزائے موت


چین: بدعنوانیوں کے الزم میں پولیس کے سربراہ کو سزائے موت
چین: بدعنوانیوں کے الزم میں پولیس کے سربراہ کو سزائے موت

وَین چِیانگ کے خلاف مقدمہ سب سے اہم اور نمایاں مقدمہ ہے

چین کی ایک عدالت نے جرائم پیشہ ٹولوں سے رشوتیں وصول کرنے کے الزامات کے تحت پولیس کے ایک سابق سربراہ اور عدلیہ کے اہل کار کو موت کی سزا سُنائى ہے۔
جنوب مغربی چین کے شہر چَونگ چِنگ میں جرائم پیشہ ٹولوں کی سرگرمیوں سے متعلق متعدد واقعات کی چھان بین میں شہر کے عدالتی بیورو کے سابق ڈائریکٹر وَین چِیانگ کے خلاف مقدمہ سب سے اہم اور نمایاں مقدمہ ہے۔
اس چھان بین کے دوران 300ہزار سے زیادہ لوگوں اور 14 سرکاری افسروں کو گرفتار کیا گیا ہے اور اب انہیں الزامات کا سامنا ہے۔
وکلائے استغاثہ نے وَین پر الزام عائد کیا ہے کہ اُس نےرشوتوں میں 20 لاکھ ڈالر سے زیادہ کی رقوم وصول کیں اور وہ منظّم جرائم پیشہ ٹولوں کو تحفظ فراہم کرتا رہا تھا۔اُس پر یہ بھی الزام ہے کہ اُس نے 2007 اور 2008 میں یونیورسٹی کی ایک طالبہ کو کئى بار جنسی تشدّد کا نشانہ بنایا۔
وَین نے اپنے مقدمے کے دوران کہا تھا کہ اُس نے رشوت میں جو بھی رقم حاصل کی وہ سالگرہ اور سالِ نو کی پارٹیوں کے لیے قبول کی تھی۔ وَین کی بیوی چَو سِیاؤیا کو بھی رشوتیں قبول کرنے میں اُس کے عمل دخل کی بنا پر آٹھ سال قید کی سزا سُنائى گئى ہے۔
نومبر میں وَین کی خواہرِ نسبتی سی کائى پِھنگ کوایک خفیہ قمار خانہ چلانے اور سرکاری افسروں کو رشوتیں دینے کے الزام میں 18 سال قید کی سزا سنائى گئى تھی۔

XS
SM
MD
LG