رسائی کے لنکس

چین میں بیگار کیمپوں اور ایک بچہ پالیسی کے خلاف ووٹ


بیگار کیمپوں کے نظام کے تحت پولیس کسی بھی ملزم کو عدالتی کارروائی کے بغیر چار سال کے لیے کیمپ بھیج سکتی تھی۔ بیگار کیمپوں میں تقریباً دو لاکھ افراد قید ہیں۔

چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق قانون سازوں نے بیگار کیمپوں کے خاتمے اور دہائیوں پرانی ’’ایک بچہ‘‘ پیدا کرنے سے متعلق پالیسی کو نرم کرنے کے حق میں ووٹ دیے ہیں۔

ژنہوا نیوز ایجنسی نے ہفتہ کو خبر دی کہ حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی اس سے پہلے نومبر میں اس بارے میں فیصلہ کر چکی تھی اور نیشنل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی کی طرف سے اس کی حمایت نے اس فیصلے کو ایک باضابطہ شکل دے دی ہے۔

خبر کے مطابق ہفتے سے کمیپوں میں تمام افراد کو رہا کرنا شروع کردیا جائے گا تاہم منظور شدہ قانون میں اس پر زور دیا گیا ہے کہ اس ضمن میں پہلے سے عائد سزائیں قائم رہیں گی۔

بیگار کیمپوں کے نظام کے تحت پولیس کسی بھی ملزم کو عدالتی کارروائی کے بغیر چار سال کے لیے کیمپ بھیج سکتی تھی۔ بیگار کیمپوں میں تقریباً دو لاکھ افراد قید ہیں۔

قائمہ کمیٹی نے یہ بھی فیصلہ دیا ہے کہ وہ والدین دو بچے پیدا کر سکتے ہیں جن میں سے ایک خود بھی اپنے والدین کی اکلوتی اولاد ہو۔

دوسری اولاد کے لیے اس سے پہلے ماں اور باپ کا اکلوتا ہونا لازمی شرط تھی۔ انسانی حقوق کی تنظمیں کافی عرصے سے ایک بچہ پالیسی کی مخالفت کرتے آ رہی تھیں۔ بعض اوقات اس کے تحت جبری طور پر حمل ضائع کیے جاتے تھے۔
XS
SM
MD
LG