رسائی کے لنکس

چین کے صدر کا برطانوی پارلیمان سے خطاب


صدر شی کے چار روزہ دورے کے دوران وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون سے بدھ کو مذاکرات، کاروباری اداروں کا دورہ اور برطانیہ اور چین کے تعلقات میں فروغ کے لیے دیگر سرگرمیاں شامل ہیں۔ چین کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک میں برطانیہ اس کا بہترین دوست ہے۔

چین کے صدر شی جنپنگ ان دنوں برطانیہ کے چار روزہ سرکاری دورے پر ہیں جہاں منگل کو انھوں نے برطانوی پارلیمان سے خطاب کیا۔

برطانوی حکومت نے کہا ہے کہ اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کا موقع ملے گا جبکہ سرگرم کارکنوں نے چین میں انسانی حقوق کی صورتحال سے متعلق تشویش ظاہر کی ہے۔

اپنے خطاب میں شی جنپنگ نے کہا کہ ’’مجھے ’پارلیمانوں کی ماں‘ کہلانے والی برطانوی پارلیمان میں آنے اور قانون سازوں سے بات چیت کا موقع ملنے کی خوشی ہے۔‘‘

بہت کم غیر ملکی رہنماؤں نے برطانوی پارلیمان سے خطاب کیا ہے۔

اس سے قبل شی نے بکنگھم پیلس میں ملکہ برطانیہ سے ایک پرتعیش تقریب میں ملاقات کی۔

صدر شی کے چار روزہ دورے کے دوران وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون سے بدھ کو مذاکرات، کاروباری اداروں کا دورہ اور برطانیہ اور چین کے تعلقات میں فروغ کے لیے دیگر سرگرمیاں شامل ہیں۔ چین کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک میں برطانیہ اس کا بہترین دوست ہے۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ رواں ہفتے لگ بھگ 46 ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے اور برطانیہ اور چین دہشت گردی اور انتہا پسندی سے متعلق تعاون پر بھی بات کریں گے۔

شی جنپنگ کے دورے کے موقع پر چینی حکومت کے خلاف مظاہرے بھی ہوئے جن میں تبت کے سرگرم کارکن اور حکومت کے دیگر مخالفین شامل تھے۔

دوسری جانب حکومت کی حمایت میں بھی مظاہرے ہوئے جن میں شریک طالب علموں نے حکومت مخالف نعروں کو دبانے کی کوشش کی۔

انسانی حقوق کے کارکنوں نے شی کے دورے کے دوران مسلسل مظاہروں کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے اور وہ کمیرون سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ چینی رہنما سے ان کے ملک میں انسانی حقوق کی صورتحال پر بات کریں۔

وزیراعظم کمیرون کی ایک ترجمان نے پیر کو کہا تھا کہ ایسا کرنا ’’بعید نہیں۔‘‘

نوبل انعام پانے والے چینی شہری لیو شیاباؤ اور ان کی اہلیہ لیو شائی کی نمائندگی کرنے والی تنظیم ’’فریڈم ناؤ‘‘ نے منگل کو نوبل انعام پانے والے 12 افراد کا تحریر کردہ ایک خط جاری کیا جس میں کیمرون سے کہا گیا کہ وہ چین سے کہیں کہ وہ ان دونوں کو رہا کرے۔

خط میں وزیر اعظم کیمرون سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ لیو شائی کو علاج کے لیے بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت دیں۔

ادھر حزب مخالف کے اہم رہنما جیریمی کوربن نے منگل کو چینی صدر سے ایک ’’دوستانہ‘‘ ملاقات میں ’’انسانی حقوق کا مسئلہ اٹھایا‘‘۔ لیبر پارٹی نے ایک مختصر یبان میں کہا کہ کوربن نے بکنگھم محل میں شی سے ملاقات میں ’’انسانی حقوق اور چینی درآمدات کی برطانیہ کی سٹیل صنعت پر اثرات کے بارے میں بات کی۔‘‘

صدر شی جنپنگ کا دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب چین سے درآمد شدہ کم قیمت سٹیل مصنوعات سے برطانیہ میں سٹیل کی صنعت بحران کا شکار ہو گئی ہے اور 1,000 سے زائد افراد کی ملازمتیں ختم ہو گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG