رسائی کے لنکس

عمران خان ہمارا لاڈلا نہیں، چیف جسٹس ثاقب نثار


سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ عمران خان ہمارا لاڈلا نہیں۔ اتوار کے روز ہونے والی سماعت کے دوران وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کو بھی عدالت میں طلب کرلیا گیا۔

سپریم کورٹ میں خصوصی سماعت کے دوران بنی گالہ تجاوزات کیس کی سماعت ہوئی۔

وفاقی وزیر مملکت برائے کیپیٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن (کیڈ) طارق فضل چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ اس حوالے سے کی جانے والی بیان بازی درست نہیں۔ وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کو بلائیں، انہیں ان کا بیان دکھاتے ہیں۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ تجاوزات کے خلاف کارروائی حکومت نے کرنا ہوتی ہے، حکومت خود کارروائی نہ کرے تو ہم کیا کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بار بار یہ تاثر کیوں دیا جا رہا ہے کہ عدالت عمران خان کے ساتھ کوئی خاص سلوک کر رہی ہے۔ وضاحت دیں ورنہ آپ کیخلاف کارروائی کروں گا۔ حکومت نے کہا کہ بہت بڑی تعداد میں تعمیرات ہو چکی ہیں، بتایئے یہ تعمیرات ریگولر کرنے کافیصلہ کس کا تھا۔

اس حوالے سے وفاقی وزیرطارق فضل چوہدری نے عدالت میں اعتراف کیا کہ تعمیرات ریگولر کرنے کا فیصلہ ہم نے کیا۔ عدالت نے بنی گالا تعمیرات ریگولر کرنے کا کوئی حکم نہیں دیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے کہاں عمران خان کو لاڈلا بنا دیا۔ ہم نے کہاں عمران خان کو رعایت دی؟ طارق فضل چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے اپنے گھر کی جو دستاویزات جمع کرائیں ان کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ کیس عدالت میں تھا اس لیے کچھ نہیں کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ایسا ہے تو تحقیقات کرا لیں۔ ریاست جو چاہے فیصلہ کرے۔ جب تک منظور شدہ پالیسی غیر مناسب نہ ہوئی ہم مداخلت نہیں کریں گے۔

طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ بنی گالہ تعمیرات سے متعلق سمری بھیجی جا چکی ہے۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ نالے پر غیر قانونی تعمیرات ختم کرنے کا پہلے بھی کہہ چکے ہیں، معاملے پر دو روز میں وفاقی محتسب کو درخواست دی جا سکتی ہے۔ وفاقی محتسب کورنگ نالہ پر متنازعہ جائیداد کا فیصلہ کرے گا۔ عدالت نے بنی گالا تعمیرات کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی۔

پی آئی اے پینٹ کیس

سپریم کورٹ نے قومی ایئرلائن پی آئی اے کو جہازوں سے قومی پرچم ہٹا کر مارخور کی تصاویر پینٹ کرنے سے روک دیا ہے۔

سپریم کورٹ اسلام آباد میں پی آئی اے کے جہازوں سے قومی پرچم ہٹائے جانے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔

پی آئی اے کے منیجنگ ڈائریکٹر مشرف رسول سیان عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے ایم ڈی پی آئی اے سے استفسار کیا کہ جہازوں پر جھنڈے کی جگہ ایک جانور کی تصویر لگائی جارہی ہے۔ ایک جانور کے پینٹ ہونے پر کتنی لاگت آئے گی؟ ایم ڈی پی آئی اے نے جواب دیا کہ مارخور قومی جانور ہے اس کی تصویر پینٹ کر رہے ہیں۔ ایک جہاز پر 27 لاکھ کی لاگت آئے گی اور ویسے بھی ہر جہاز کو 4 سال بعد دوبارہ پینٹ کرنا ہوتا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایک جہاز پر پینٹ کی لاگت 27 نہیں 34 لاکھ روپے ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پی آئی اے کو 20 ارب کا بیل آوٹ پیکج دیا ہے لیکن یہ پیسے پی آئی اے کی بہتری کے لئے دئیے گئے ہیں پینٹ کے لئے نہیں۔ ایم ڈی پی آئی اے نے جواب دیا کہ اب تک صرف ایک جہاز کو ہی پینٹ کیا گیا ہے بقیہ جہازوں کو پینٹ نہیں کریں گے۔

گزشتہ ماہ ایوی ایشن ڈویژن اسلام آباد میں قومی ایئر لائن پی آئی اے کا لوگو تبدیل کرنے کی تقریب کا انعقاد ہوا جس میں اعلان کیا گیا تھا کہ اب تمام طیاروں پر قومی جانور مارخور کی تصاویر پینٹ کی جائیں گی۔ تاہم چیف جسٹس پاکستان نے پی آئی اے کے جہازوں سے قومی پرچم ہٹا کر جانور کی تصاویر پینٹ کرنے کا نوٹس لیا تھا۔

XS
SM
MD
LG