رسائی کے لنکس

تین صدیوں پرانا ایک انوکھا امریکی کسان خاندان ۔۔۔


تین صدیوں پرانا ایک انوکھا امریکی کسان خاندان
please wait

No media source currently available

0:00 0:09:47 0:00

تین صدیوں پرانا ایک انوکھا امریکی کسان خاندان

مدیحہ انور آپ کو لے کر جا رہی ہیں امریکہ کی ایک ایسی انوکھی دنیا میں جہاں کے باسی آج بھی اٹھارویں صدی میں زندگی گزار رہے ہیں۔۔۔

میک لین، ورجینیا ۔۔۔ واشنگٹن سے کچھ فاصلے پر۔۔۔ شہر کی پُرشور زندگی سے دور اور قدرت سے قریب تر موجود ہے ایک ایسا اچھوتا عجائب گھر جہاں وقت کا پہیہ الٹا گھوم رہا ہے۔۔۔ ہم بات کر رہے ہیں Claude Moore Colonial Farm کی، جہاں ہمیں ماضی کے دریچوں میں جھانکنے کا موقع ملا۔۔۔

اس فارم کے بارے میں مجھے ایک دوست کی زبانی معلوم ہوا۔ مجھے یہ آئیڈیا بہت ہی مزے کا لگا کہ آج کی تیز رفتار زندگی میں اور امریکہ جیسے ملک میں ایک جگہ ایسی بھی ہے جہاں پر وقت تھم سا گیا ہے۔ جہاں اٹھارویں صدی کے ماحول کی منظرکشی کر رہا ہے ایک کسان خاندان۔۔۔ وہی رہن سہن، وہی طور طریقے، وہی انداز ِ گفتگو۔۔۔ آخر یہ کونسا امریکہ تھا جہاں کسان ایسی زندگی گزارتے تھے؟​


اسی خیال نے مجھے اس انوکھی دنیا کے باسیوں سے رابطہ کرنے کی ترغیب دی۔ 1771ء کے اس ’کلاڈ مور کولونیل فارم‘ کی معلومات مجھے انٹرنیٹ پر مل گئیں۔ میں نے فارم کی انتظامیہ سے رابطہ کیا اور انہوں نے بخوشی اس فارم پر آنے اور ماضی میں ایک دن گزارنے کی اجازت دی۔

تاریخ کے صفحے پلٹیں تو معلوم ہوتا ہے کہ امریکہ کا یہ خطہ جہاں آج ہم رہ رہے ہیں آج سے تین صدیاں قبل یورپی قوموں سے آباد ہوا۔ اُس وقت 26 امریکی ریاستیں سلطنت ِ برطانیہ کے تحت چلائی جاتی تھیں۔ تاریخ اس دور کو Colonial Era یا نو آبادیاتی دور کے نام سے یاد کرتی ہے۔


قدرتی نظارے، کھیت کھلیان، رنگ برنگے جاندار اور پرانے زمانے کا رہن سہن۔۔۔ یہ ماحول آپ کو ماضی کے امریکہ کی بھول بھلیوں میں نہ لے جائے۔۔۔ ایسا ممکن ہی نہیں۔۔۔

جان ڈیوڈ اینگل فارم کے مینیجر ہیں اور کہتے ہیں کہ، ’اس فارم کا آغاز 1972ء میں نیشنل پارک سروس کی طرف سے کیا گیا۔ 1973ء میں اسے عوام کے لیے کھولا گیا۔ 1980ء میں پارک انتظامیہ کو محسوس ہوا کہ وسائل نہ ہونے کی وجہ سے یہ پروجیکٹ جاری رکھنا ممکن نہیں۔ اس وقت یہاں کام کرنے والے رضاکار اور ملازمین یہ مسئلہ مقامی اراکین کانگریس کے پاس لے گئے۔ تب سے یہ پارک ایک نجی معاہدے کے تحت چلایا جاتا ہے۔‘

​اٹھارویں صدی میں ایک کسان خاندان کو کن مصائب کا سامنا تھا۔۔۔ انکا طرز ِ زندگی کیا تھا؟۔۔۔ اس کی منظرکشی کرتا ہے 1771ء کا بریڈلی خاندان جس کے سربراہ رچرڈ بریڈلی ہیں۔ رچرڈ بریڈلی یہاں اپنی دوسری بیگم لیڈیا اور چار بچوں کے ہمراہ رہتے ہیں۔ ان کی پہلی بیگم وفات پا چکی ہیں۔ پارک کے ملازم اور رضاکار صبح سویرے کسان خاندان کا بھیس بدل کر اس فارم پر آجاتے ہیں جس کے بعد یہ گھرانہ دو حصوں میں تقسیم ہو جاتا ہے۔ مسٹر بریڈلی اپنے بیٹے کے ساتھ کھیتوں کا رخ کرتے ہیں۔ جبکہ مسز بریڈلی بیٹیوں کے ساتھ دیگر کام نمٹاتی ہیں۔


اگلا مرحلہ دوپہر کے کھانے کی تیاری کا ہے۔ دوپہر کا کھانا دن کا ایک اہم وقت ہے جب پورا خاندان اکٹھا ہوتا ہے۔ کھانے کی تیاری میں مسز لیڈیا بریڈلی کی مدد ان کی بہن سارہ تھورٹن کراتی ہیں۔۔۔ پرانے روایتی طریقے سے آگ جلائی جاتی ہے۔ کھانے کے لئے میدے، دیسی انڈوں، مکھن اور دودھ سے بنے پین کیک تیار کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ آلو سے بنی سادہ غذا بھی استعمال کی جاتی ہے۔ کھانا مٹی اورلوہے کی ہنڈیا میں دھیمی آنچ پر دیر تک پکایا جاتا ہے۔

اُس وقت تک پارک میں سیاح بھی آنا شروع ہو جاتے ہیں اور دلچسپی سے صدیوں پرانے لوگوں کا رہن سہن دیکھتے ہیں۔

مسٹر بریڈلی کے لیے زندگی کا پہیہ چلانا آسان نہیں۔ صبح کب ہوتی ہے اور سورج کب ڈھلتا ہے، وہ نہیں جانتے۔ مگر موسم کی سختیاں اُن کے کام میں رکاوٹ ڈالتی ہیں۔ تمباکُو اُگانا اور اسے تیار کرکے انگلستان کی تجارتی منڈیوں تک پہنچانا آسان نہیں۔ یہ ایک طویل اور محنت طلب کام ہے۔ جبکہ ذرا سی بداحتیاطی پوری فصل کو خراب کر سکتی ہے۔

رچرڈ بریڈلی کا کردار ادا کرنے والے رچرڈ ویب کے پاس ایجوکیشن میں پی ایچ ڈی کی ڈگری ہے۔ اور اُنکا کہنا ہے کہ ویسے تو وہ آج کے دور میں جی رہے ہیں لیکن اس فارم پر آکر 1771ء کا کسان بننا، انہیں اچھا لگتا ہے۔ ان کے الفاظ، ’آپ نے اس فارم میں داخل ہوتے ہوئے جو بورڈ دیکھا ہے، اس پر اس فارم کے بارے میں لکھا ہے۔ وہ میرے لیے ایک دروازے کی مانند ہے۔ جب میں وہاں سے اندر آتا ہوں تو مجھے احساس ہو جاتا ہے کہ اب میں 1771ء کے زمانے میں ہوں۔ یہ ایک طرح سے یاد دہانی کا عمل ہے کہ اس جگہ پر میں رچرڈ بریڈلی ہوں۔ یہاں آنے کے بعد میرا لہجہ بھی تھوڑا بدل جاتا ہے۔‘


اس فارم کے قیام کا مقصد لوگوں کو اپنی تاریخ سے آگاہ رکھنا ہے۔ اور بچوں میں تعلیمی جستجو کو بڑھانا بھی ہے۔ اسی لیے یہاں نہ صرف یہ لیونگ میوزیم قائم کیا گیا ہے بلکہ ہر کچھ عرصے بعد یہاں مختلف سرگرمیوں کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے تاکہ لوگ یہاں آئیں اور اپنے ماضی میں جھانک سکیں۔۔۔

XS
SM
MD
LG