رسائی کے لنکس

افغان مفاہمتی عمل کےاگلے دو تین ہفتےاہم ہیں: ہلری کلنٹن


افغان مفاہمتی عمل کےاگلے دو تین ہفتےاہم ہیں: ہلری کلنٹن
افغان مفاہمتی عمل کےاگلے دو تین ہفتےاہم ہیں: ہلری کلنٹن

تعلقات میں بہتری لانے کے عمل میں تاخیر نہیں ہونی چاہیئے، کیونکہ اِس سے افغانستان کے مفاہمتی عمل کو نقصان پہنچ سکتا ہے، اِس لیے کہ اِس سلسلے میں ’ اگلے دو تین ہفتے بہت اہم ہیں

امریکی وزیرِخارجہ ہلری کلنٹن نےکہا ہے کہ امریکہ پاکستانی پارلیمان کےباہمی تعلقات پرنظرثانی کو قدرکی نگاہ سے دیکھتا ہے، لیکن یاد دلایا کہ اِس کام میں ’تاخیر نہیں ہونی چاہیئے‘، کیونکہ تاخیری طرزعمل سےافغانستان کے مفاہمتی عمل پرنقصان دہ اثرات پڑ سکتے ہیں۔ اُنھوں نےواضح کیا کہ، ’اگلے دو تین ہفتے بہت اہم ہیں‘۔

ذرائع کے مطابق، لندن میں امریکی اور پاکستانی وزرائے خارجہ کےدرمیان ہونے والی ملاقات ایک گھنٹہ اور پندرہ منٹ تک جاری رہی، جس میں باقی امور کے علاوہ قطر میں جاری امن عمل پر بات چیت ہوئی۔

وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سے بات چیت میں امریکی وزیر خارجہ نے دونوں ملکوں کے مابین مشترکہ مفادات کا ذکر کیا، اور پاکستان کی طرف سے تعلقات کو نئی جہت دینے سے متعلق پیش رفت جاننے کی خواہش کا اظہار کیا۔

حنا ربانی کھر نے بتایا کہ پاکستان میں سینیٹ کےانتخابات کا مرحلہ جاری ہے، جِس کے بعد منتخب سینیٹرز حلف لیں گے، اور کچھ ہی عرصہ کے اندر وہ اُن سفارشات کو حتمی شکل دیں گے جِن پر کام کا آغاز ہو چکاہے۔

دریں اثنا، پاکستانی ہائی کمیشن لندن کے ترجمان کے مطابق، ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی۔

لندن میں ذمہ دار سفارتی حلقوں سے حاصل کی گئی معلومات کے مطابق، ملاقات کے دوران بات چیت نیٹو سپلائی لائن کی جلد بحالی کے سلسلے میں پارلیمانی کمیٹی کی طرف سے کی گئی پیش رفت اور قطر میں امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات پر مرکوز رہی۔

اس موقعے پر امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ تعلقات میں بہتری لانے کے عمل میں تاخیر نہیں ہونی چاہیئے، کیونکہ اِس سے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور افغانستان میں قیامِ امن کا عمل متاثر ہو سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق، ملاقات میں پاک امریکہ تعلقات میں بہتری لانے کے لیے افغانستان اور پاکستان سے متعلق خصوصی نمائندے، مارک گروسمین کے ممکنہ دورہٴ پاکستان، پاکستانی حکومت سےقطر مذاکرات پر بات چیت اور پاکستان، افغانستان اور امریکہ کے ’مشترکہ کور گروپ‘ کی بحالی پربھی بات ہوئی۔

ادھر، پاکستانی وزیر خارجہ نے صومالیہ پر ہونے والی عالمی کانفرنس میں برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون، فرانسیسی وزیر خارجہ ایلن ژوپ اور ترکی کے وزیر خارجہ احمد اوگلو سے ملاقوں میں دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی۔

XS
SM
MD
LG