امریکی وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن نے پاکستانی حکومت کے ارکان پر الزام لگایا ہے کہ اُن کو پتا ہے کہ القاعدہ کا لیڈر، اسامہ بن لادن کہاں ہے۔
اتوار کے روز امریکی ٹیلی ویژن نیٹ ورک، سی بی ایس کےساتھ انٹرویو میں کلنٹن نے کہا کہ حکومتِ پاکستان میں کہیں نہ کہیں ایسے لوگ ہیں جو یہ جانتے ہیں کہ بِن لادن اور افغان طالبان سربراہ ملا عمر کہاں چھپے ہوئے ہیں۔ اُنھوں نےصراحت کے ساتھ کہا کہ ہو سکتا ہے یہ اہم اور اعلیٰ عہدے دار نہ ہوں۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ امریکہ کو پاکستان سے مزید تعاون کی توقع ہے تاکہ امریکہ پر 2001ء کے دہشت گرد حملوں کے ذمے داروں کو پکڑنے، ہلاک کرنے یا کیفرِ کردار تک پہنچانے میں مدددے ۔
اُنھوں نے کہا کہ انسدادِ دہشت گردی کے ضمن میں پاکستان نے کافی حد تک کوششیں بڑھا دی ہیں، لیکن امریکہ کی خواہش اور توقع ہے کہ مزید کوششیں کی جائیں۔
امریکی عہدے داروں نے کہا ہے کہ پاکستانی نژاد امریکی فیصل شہزاد، جس نے مبینہ طور پر ایک ہفتہ قبل نیو یارک سٹی میں کار بم دھماکا کرنے کی کوشش کی تھی، دھماکا خیز مواد کے بارے میں پاکستان میں تربیت لے چکا ہے۔ پاکستانی عہدے داروں نے کہا ہے کہ وہ اِس بات کی تصدیق کر رہے ہیں کہ شہزاد کے پاکستان میں شدت پسندوں کے ساتھ کوئی رابطے تھے۔
پاکستانی طالبان نے شہزاد کے ساتھ رابطوں کی تردید کی ہے۔ اِس سے پیشتر، گروپ نے اِس ناکام حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔