رسائی کے لنکس

شاہ رُخ خان کے بیٹے کی گرفتاری، 'بی جے پی اپنے اصل ووٹ بینک کو خوش کر رہی ہے'


بھارت کے شہر ممبئی کی خصوصی عدالت نے منشیات کے مبینہ استعمال کے الزام میں بالی وڈ اداکار شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کی درخواست ضمانت پر سماعت جمعرات تک کے لیے ملتوی کر دی ہے جس کے بعد بالی وڈ کنگ کے بیٹے کو مزید ایک روز جیل میں گزارنا پڑے گا۔

آریان خان کی گرفتاری کا معاملہ بھارت میں کئی روز سے موضوع بحث ہے اور جہاں کئی سیاست دان اور فن کار شاہ رُخ خان کا ساتھ دے رہے ہیں وہیں بعض اس معاملے پر سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

بدھ کو سماعت کے دوران استغاثہ کی جانب سے ضمانت کی مخالفت کی گئی جب کہ آریان کے وکیل نے انہیں ضمانت دینے کی اپیل کی۔

خیال رہے کہ آریان خان اور متعدد دیگر افراد کو دو اکتوبر کو ممبئی کے ساحل پر کروز جہاز پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا گیا تھا جہاں نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے مطابق ایک پارٹی ہو رہی تھی اور وہاں موجود لوگ منشیات کا استعمال کر رہے تھے۔

رپورٹس کے مطابق آریان خان کے پاس سے منشیات برآمد نہیں ہوئی ہیں۔ البتہ این سی بی کا دعویٰ ہے کہ وہ منشیات کا استعمال کرتے رہے ہیں۔

اس سے قبل کی سماعتوں پر بھی این سی بی نے آریان کی درخواست ضمانت کی مخالفت کی تھی۔ اس کا کہنا تھا کہ آریان خان کی واٹس ایپ چیٹنگ سے پتا چلتا ہے کہ وہ منشیات کا مستقل استعمال کرتے رہے ہیں۔

اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ آریان ایک بااثر خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور اگر ان کو ضمانت پر رہا کیا گیا تو وہ شواہد پراثر انداز ہو سکتے ہیں۔

این سی بی کے مطابق گرفتار شدگان کے بیانات اور ان کی واٹس ایپ چیٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ پارٹی کا پہلے سے منصوبہ بنایا گیا تھا اور یہ لوگ پہلے بھی منشیات کا استعمال کرتے رہے ہیں۔

دائیں جانب موجود آریان خان کی گرفتاری کا معاملہ بھارت میں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔
دائیں جانب موجود آریان خان کی گرفتاری کا معاملہ بھارت میں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔

ادھر آریان کے وکیل کا کہنا ہے کہ آریان کی واٹس ایپ چیٹس فٹبال کے سلسلے میں ہیں۔ آریان خان نے پارٹی کی منصوبہ بندی کی ترید کی ہے۔

سماعت کے دوران آریان خان کے وکیل امت دیسائی نے کہا کہ آریان خان کے پاس پیسے نہیں ہیں۔ وہ منشیات نہیں خرید سکتے اور جب وہ خرید نہیں سکتے تو استعمال بھی نہیں کر سکتے۔ ان کے مطابق آریان کروز جہاز پر نہیں تھے۔

انہوں نے ضمانت منظور کیے جانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس سے منشیات برآمد نہیں ہوئی ہیں۔ جو کچھ برآمد ہوا ہے وہ چھ گرام چرس ہے اور وہ ارباز مرچنٹ سے برآمد ہوا ہے جو کہ اس کے اپنے استعمال کے لیے تھا نہ کہ فروخت کرنے کے لیے۔

'منشیات کی تجارت میں ملوث ہونے کے الزام پر ضمانت مشکل سے ملتی ہے'

سپریم کورٹ کے سینئر وکیل اسد علوی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ منشیات کے انسداد کے قانون ’نارکوٹکس ڈرگس اینڈ سائکو ٹروپک سبسٹینسز ایکٹ‘ (این ڈی پی ایس) کی دفعہ 37 کے تحت اگر کسی شخص کے پاس سے مخصوص مقدار میں منشیات ملتی ہیں یا یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ منشیات کی تجارت میں ملوث ہے تو ضمانت دینے کے عدالت کے اختیارات ختم ہو جاتے ہیں۔

ان کے مطابق اگر ایسے کسی معاملے میں استغاثہ نے بادیٔ النظر کی بنیاد پر کیس تیار کیا ہے اور یہ دلیل دی ہے کہ برآمد شدہ مقدار ڈرگ ٹریفکنگ کے تحت آتی ہے اور ملزم اس کی تجارت میں ملوث ہے تو پھر عدالت کے اختیارات ختم ہو جاتے ہیں۔ استغاثہ چاہے تو ضمانت کی مخالفت نہ کرے اور ملزم کو ضمانت مل جائے اور اگر وہ ضمانت کی مخالفت کرتا ہے تو پھر ضمانت نہیں ملتی۔

انہوں نے بتایا کہ یہ ایک انتہائی خطرناک دفعہ ہے۔ اس کے تحت ضمانت نہیں ملتی۔ یا تو ملزم کو سزا ہو جاتی ہے یا وہ الزامات سے بری ہو جاتا ہے۔

اسد علوی کے خیال میں اگر ضمانت کی درخواست مسترد ہوئی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آریان کے خلاف اسی دفعہ کے تحت مقدمہ تیار کیا گیا ہو گا اور یہ دلیل دی گئی ہو گی کہ ان کی تحویل سے منشیات کی مناسب مقدار برآمد ہوئی اور وہ منشیات کی فروخت میں سرگرم گروہ کا حصہ ہیں۔

ان کے مطابق اگر کسی کے پاس سے منشیات برآمد نہیں ہوتیں اور یہ ثابت نہیں ہوتا کہ وہ کمرشل بنیادوں پر اس کی خریدو فروخت کے گروہ میں شامل نہیں تو پھر ضمانت مل جاتی ہے۔

اسد علوی کے بقول عدالت قانونی پہلوؤں اور ثبوتوں کو دیکھتی ہے۔ عدالت ایف آئی آر، فردِ جرم، برآمدگی، سیل فون چیٹنگ اور اس پورے معاملے پر غور کرنے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ قانون، 'این ایس اے' اور 'یو اے پی اے' جیسے قانون میں عدالتوں کے اختیارات کم کر دیے گئے ہیں۔ لہٰذا عدلیہ کو چاہیے کہ وہ اپنے اختیارات کو کم کیے جانے کے خلاف احتجاج کرے اور اپنے اختیارات کو بحال کرنے کی کوشش کرے۔

بی جے پی پر این سی پر دباؤ ڈالنے کے الزامات

مہاراشٹرا میں مخلوط حکومت میں شامل نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے لیڈر نواب ملک نے الزام عائد کیا ہے کہ حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھنے والے افراد اس آپریشن میں شامل رہے ہیں۔ انہوں نے این سی بی پر بدعنوانی کا الزام بھی لگایا۔

تاہم این سی بی نے اس الزام کی تردید کی ہے۔

نواب ملک نے ایک بیان میں کہا کہ دو اکتوبر کو ممبئی کے ساحل پر کروز جہاز پر ہونے والا چھاپہ جعلی تھا اور اس وقت منشیات برآمد نہیں ہوئی تھیں۔ انہوں نے چھاپے کے دوران دو دیگر افراد کی موجودگی پر سوال اٹھایا اور کہا کہ ان میں سے ایک کا تعلق بی جے پی سے ہے۔

رپورٹس کے مطابق بی جے پی سے تعلق رکھنے والے شخص کا نام منیش بھانوشالی ہے۔ جب کہ دوسرے شخص کا مجرمانہ ریکارڈ ہے اور ا س کا نام کرن گوساوی ہے۔ وہ خود ساختہ جاسوس ہے۔

دوسری طرف بی جے پی رہنما کریٹ سومیا نے نواب ملک کے بیان پر ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ "میں یہ بات سمجھ نہیں پا رہا ہوں کہ نواب ملک شرد پوار اور اودھو ٹھاکرے کے ترجمان ہیں یا منشیات والوں سے ان کا اتحاد ہے۔"

مرکزی وزیر نرائن رانے کے بیٹے اور بی جے پی رہنما نتیش رانے نے کہا کہ نواب ملک اتنا کیوں بول رہے ہیں۔ کیونکہ وہ خان ہے؟ اس لیے وہ سمجھتے ہیں کہ وہ خان ہے اس لیے اس کو نشانہ بنایا جا رہا ہے؟

بعض تجزیہ کاروں کے مطابق گزشتہ چند برسوں کے دوران این سی بی نے منشیات کی برآمدگی کے سلسلے میں کوئی کارنامہ انجام نہیں دیا۔ لہٰذا وہ آریان خان کے معاملے کی مدد سے اپنی ساکھ بہتر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

سیاست دان اور بالی وڈ اداکار کیا کہتے ہیں؟

بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس پارٹی کے رہنما اور رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان اور لکھیم پور کھیری قتل واقعہ کے کلیدی ملزم اور مرکزی وزیر اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کے سلسلے میں ہونے والی کارروائیوں کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ آشیش مشرا کے خلاف اس طرح کارروائی نہیں ہو رہی ہے جیسی کہ آریان کے خلاف ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چند ماہ قبل ریا چکرورتی کو گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا گیا تھا اور اب آریان خان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ملک کا آئین سب کو مساوی مواقع فراہم کرتا ہے۔ نوجوان آریان خان ایک قابلِ معافی جرم کے لیے ایسی سخت سزا کے مستحق نہیں ہیں۔

راشٹریہ جنتا دل کے رکنِ پارلیمنٹ منوج جھا کے مطابق گجرات کے مندرا پورٹ پر تین ٹن منشیات کی ضبطی کے مقابلے میں آریان خان کی گرفتاری کو میڈیا میں زیادہ ہائی لائٹ کیا جا رہا ہے۔

پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے الزام عائد کیا ہے کہ آریان خان کو ان کی عرفیت کی وجہ سے مرکزی ایجنسیز کی جانب سے ہدف بنایا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق بی جے پی کے اصل ووٹ بینک کو خوش کرنے کے لیے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھیم پور میں کسانوں کی ہلاکت اور اس معاملے میں ایک مرکزی وزیر کے بیٹے کے ملزم ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 23 سالہ نوجوان کو محض 'خان' ہونے کی وجہ سے ہدف بنایا جا رہا ہے۔

شترو گھن سنہا نے کیا کہا؟

سرکردہ بالی وڈ اداکار شترو گھن سنہا نے آریان خان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس لیے ہدف بنایا جا رہا ہے کیونکہ وہ شاہ رخ خان کے بیٹے ہیں۔

انہوں نے مقامی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ ان کا مذہب ہے جو ان کے راستے میں آیا لیکن کچھ لوگوں نے اب اس موضوع کو استعمال کرنا شروع کر دیا ہے جو کہ بالکل درست نہیں۔ جو بھی ہندوستانی ہے وہ ہندوستان کا بیٹا ہے اور ہمارے آئین کے تحت سب برابر ہیں۔

ان کے مطابق اس معاملے میں من من دھمیچا اور ارباز مرچنٹ کے بھی نام ہیں لیکن ان کے بارے میں کوئی بھی بات نہیں کرتا۔ یقینی طور پر آریان کو صرف شاہ رخ خان کی وجہ سے ہدف بنایا جا رہا ہے۔

قبل ازیں کئی بالی وڈ شخصیات بشمول سلمان خان، رتک روشن، روینہ ٹنڈن، ہنسل مہتہ، پوجا بھٹ، سنیل شیٹی، میکا سنگھ اور سوزین خان نے کھل کر شاہ رخ اور آریان خان کی حمایت کی ہے۔

سلمان خان، ان کے والد سلیم خان، رانی مکھرجی، کاجول، دیپکا پاڈوکون اور انوشکا شرما نے شاہ رخ خان کے گھر جا کر ان سے اظہارِ یکجہتی کیا۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG