ایئر کینیڈا کا 5 ہزار ملازمین برطرف کرنے کا اعلان
کینیڈا کی سب سے بڑی فضائی کمپنی ایئر کینیڈا نے پانچ ہزار ملازمین کو عارضی طور پر برطرف کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان میں 1539 فلائٹ اٹینڈنٹس اور 3600 دوسرے ملازمین شامل ہیں۔
یہ برطرفیاں یکم اپریل سے نافذ العمل ہوں گی۔ ایئر کینیڈا کا کہنا ہے کہ 31 مارچ سے وہ امریکہ اور دیگر ملکوں کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کررہی ہے۔ جب یہ پروازیں بحال ہوں گی تو برطرف ملازمین دوبارہ اپنی ڈیوٹی پر حاضر ہوجائیں گے۔
کرونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر کی ائیر لائنز متاثر ہوئی ہیں۔ جنوبی کوریا کی کم خرچ والی ایسٹر جیٹ پہلی فضائی کمپنی ہے جو تمام پروازیں منسوخ کررہی ہے۔ اس سے پہلے ایئر سول، ایئر بوسان اور ٹی اے نے بھی بہت سی بین الاقوامی پروازیں معطل کردی تھیں۔
- By علی فرقان
کمرشل بینکوں کو آپریشنز جاری رکھنے کی ہدایت
کرونا وائرس کے تناظر میں لاک ڈاؤن کے باوجود اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک بھر کے تمام سرکاری اور نجی بینک بدستور کھلے رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
اسٹیٹ بینک کے جاری اعلامیے کے مطابق تمام بینک اپنی تمام تر خدمات، بشمول آن لائن سروس، اے ٹی ایم کے ذریعے کیش کی دستیابی اور کال سینٹر کام کرتے رہیں گے۔
بینکوں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ کم سے کم ملازمین کے ساتھ تمام امور کو جاری رکھیں اور ملازمین کو نقل و حرکت کے وقت اپنے دفتری اور شناختی کارڈ ہمراہ رکھنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
دریں اثناء اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ تمام بینک مصدقہ اور جراثیم سے پاک نقدی فراہم کریں گے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایک ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ اسپتالوں اور کلینکس سے اکٹھی ہونی والی رقوم کو علیحدہ رکھا جائے اور اسے مارکیٹ میں عام نہ کیا جائے۔
دوسری جانب سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے اعلان کیا ہے کہ منگل کو اسٹاک مارکیٹ اور کیپٹل مارکیٹ سے متعلقہ ادارے کھلے رہیں گے۔
ایس ای سی پی کے جاری اعلامیے کے مطابق اسٹاک مارکیٹ میں ٹریڈنگ منگل کی صبح گیارہ بجے شروع کی جائے گی۔ مارکیٹ ہالٹ کا دورانیہ بھی 45 منٹ سے بڑھا کر دو گھنٹے کر دیا گیا ہے۔
یہ ہدایات 24 مارچ سے آئندہ 15 روز کے لیے جاری کی گئی ہیں۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ اسٹاک ایکسچینج، نیشنل کلیئرنگ کمپنی، سینٹرل ڈیپازٹری کاروباری تسلسل کو یقینی بنائیں گے۔
کرونا وائرس کا شکار ہونے والی مشہور اور معروف عالمی شخصیات
کرونا وائرس سے دنیا بھر میں متاثر ہونے والوں کی تعداد تین لاکھ ساٹھ ہزار سے تجاوز کر چکی ہے اور مرنے والوں کی تعداد پندرہ ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے۔
یہ وائرس انسانوں کے سماجی مرتبے، ان کے عہدوں سے بے نیاز ہر اُس شخص کو اپنی لپیٹ میں لیتا ہوا نظر آتا ہے جس نے سماجی میل ملاپ سے دوری میں سستی روا رکھی ہے۔
کرونا وائرس سے متاثر ہونے والوں میں کئی ایک مشہور اور نمایاں شخصیات بھی شامل ہیں جن کا تعلق سیاست سے لے کر کھیلوں کے میدانوں تک ہے، حتی کہ شعبہ طب سے بھی۔
وینٹی لیٹرز کیوں ضروری ہیں؟
کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں ایٹمی طاقتیں بھی پریشان نظر آ رہی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کرونا کے خلاف جنگ لڑنے کے لیے ایٹم بم، میزائل، لڑاکا طیارے اور ٹینک نہیں بلکہ وینٹی لیٹرز کی ضرورت ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ وبا کے دنوں میں کسی ملک کے پاس اس کی ضرورت کے مطابق یہ مشین نہیں ہے۔
سادہ الفاظ میں وینٹی لیٹر ایک ایسی مشین ہوتی ہے جو اس مریض کو آکسیجن فراہم کرتی ہے جو خود سانس نہیں لے سکتا۔ ایک ٹیوب کے ذریعے آکسیجن کو مریض کے پھیپھڑوں تک پہنچایا جاتا ہے۔
یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ کرونا وائرس کا حملہ انسان کے پھیپھڑوں اور نظام تنفس پر ہوتا ہے۔ وینٹی لیٹر دستیاب ہونے کی صورت میں مریض کی جان بچائی جاسکتی ہے۔ وینٹی لیٹر نہ ملنے کی صورت میں مریض انتقال کرجاتا ہے۔