رسائی کے لنکس

پاکستان میں کرونا سے مزید 44 اموات، مثبت کیسز کی شرح کم ہونے لگی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 56 ہزار 260 ٹیسٹ کیے گئے جن کے مثبت آنے کی شرح 5.36 فی صد رہی۔ 24 گھنٹوں میں ہونے والی 44 اموات کے بعد وبا سے ہونے والی مجموعی ہلاکتیں 29 ہزار 731 ہو گئی ہیں۔

11:16 24.3.2020

کرونا وائرس نے درس و تدریس بھی آن لائن کر دی

فائل فوٹو
فائل فوٹو

کرونا وائرس دنیا بھر میں زندگی کے روز مرہ معمولات میں تبدیلی کا باعث بنا ہے اور روایتی طریقۂ کار گویا ماضی کی یاد بنتے جا رہے ہیں۔

امریکہ اور دنیا کے متعدد ملکوں میں تعلیمی اداروں کی بندش کے بعد استاد اور طالب علموں کے براہِ راست رابطے کا سلسلہ بھی کرونا وائرس کی نذر ہو گیا۔ اعلیٰ تعلیم اور درس و تدریس کا سلسلہ اب آن لائن شروع ہو گیا ہے۔ یوں دیکھتے ہی دیکھتے درس و تدریس نے اپنا انداز ہی تبدیل کر لیا ہے۔

امریکہ میں اعلیٰ تعلیمی ادارے سب سے پہلے ریاست واشنگٹن، نیویارک اور کیلی فورنیا میں بند ہوئے اور جس پہلے ادارے میں براہ راست تعلیم کا سلسلہ ختم ہوا وہ یونیورسٹی آف واشنگٹن تھی جو سیاٹل شہر کی کنگ کاؤنٹی میں واقع ہے۔

یہ وہی کاونٹی ہے جہاں کچھ عرصہ پہلے کرونا وائرس سے متعدد اموات ہوئی تھیں۔

مزید پڑھیے

11:30 24.3.2020

اقوامِ متحدہ کی کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے جنگ بندی کی اپیل

اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے دنیا بھر میں متحارب فریقین کے درمیان فوری جنگ بندی کی اپیل کی ہے تاکہ دنیا کرونا وائرس کی عالمی وبا سے نمٹنے پر اپنی توجہ مرکوز کر سکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ورچوئل کانفرنس کے دوران صحافیوں کے تحریری سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔

عالمی ادارے کے سربراہ نے کہا کہ اس وقت ہماری دنیا کو کرونا وائرس کی صورت میں ایک مشترکہ حریف کا سامنا ہے جسے قومیت، نسل، دھڑے یا کسی عقیدے کی کوئی پروا نہیں اور جو بڑی شدت سے حملہ آور ہے۔

انتونیو گوتریس کے مطابق تنازعات کے دوران خواتین، بچے، معذور افراد، مہاجرین اور بے گھر افراد کو سب سے زیادہ خطرات کا سامنا رہتا ہے۔ امراض کی وجہ سے بھی انہی افراد کو زیادہ مصائب کا سامنا ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیے

11:38 24.3.2020

پاکستان کا 'سارک وزرائے صحت کانفرنس' کی میزبانی کی خواہش کا اظہار

شاہ محمود قریشی نے اپنے مالدیپ کے ہم منصب سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران سارک وزرائے صحت کانفرنس کی میزبانی کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ (فائل فوٹو)
شاہ محمود قریشی نے اپنے مالدیپ کے ہم منصب سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران سارک وزرائے صحت کانفرنس کی میزبانی کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ (فائل فوٹو)

پاکستان نے جنوبی ایشیائی تنظیم برائے علاقائی تعاون (سارک) کے وزرائے صحت کی کانفرنس کی میزبانی کی خواہش کا اظہار کیا ہے جو کہ کرونا وائرس کے خطے میں بڑھتے خطرات سے مشترکہ طور پر نمٹنے کی حکمت عملی پر غور کرے گی۔

وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس خواہش کا اظہار مالدیپ کے ہم منصب عبد اللہ شاہد کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں کیا ہے۔

پاکستان کے دفترِ خارجہ کے بیان کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتِ حال اور وبا کے تیزی سے پھیلاؤ کے نتیجے میں خطرے سے نمٹنے کے لیے تعاون بڑھانے کے طریقوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ہے۔

اس سے قبل 15 مارچ کو سارک ممالک کے قائدین نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اس وبائی امراض کے خلاف تعاون کے امکان کو تلاش کرنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا تھا۔

یہ ویڈیو کانفرنس بھارت کے وزیراعظم اعظم نریندر مودی کی کرونا وائرس کے تناظر میں سارک ممالک کی مشترکہ کوششوں کی خواہش کے اظہار کے بعد منعقد ہوئی جسے پاکستان سمیت تمام رکن ممالک نے خوش آمدید کہا تھا۔

خیال رہے کہ بھارت اور پاکستان کے تعلقات میں تناؤ کے باعث سارک تنظیم 2016 سے عملاً غیر فعال ہوچکی ہے جب بھارت نے اسلام آباد میں طے شدہ سربراہی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

سارک ممالک میں پاکستان اور بھارت کے علاوہ سری لنکا، بنگلہ دیش، بھوٹان، نیپال، مالدیپ اور افغانستان شامل ہیں۔

11:44 24.3.2020

کرونا وائرس: دہلی پولیس نے شاہین باغ کا دھرنا جبراً ختم کرا دیا

(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں پولیس نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے نافذ کردہ لاک ڈاؤن اور دفعہ 144 کے تحت شاہین باغ کے علاقے میں شہریت قانون مخالف دھرنے کو جبراً ختم کرا دیا ہے۔

نئی دہلی کے شاہین باغ میں خواتین کا دھرنا گزشتہ 100 دنوں سے جاری تھا۔ پیر کی صبح پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد دھرنا گاہ پہنچی اور مظاہرین سے جگہ خالی کرنے کا کہا۔ پولیس کے کہنے پر جب مظاہرین نہ ہٹے تو دھرنا گاہ کو جبراً خالی کرا لیا گیا۔

کارروائی کے دوران چھ خواتین اور تین مردوں کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔

اس موقع پر علاقے کے لوگ بھی بڑی تعداد میں جمع ہوئے اور پولیس کارروائی کی مخالفت کی۔ تاہم پولیس لوگوں کو سمجھاتی رہی کہ یہ کارروائی ان کی صحت کے پیشِ نظر کی گئی ہے۔ جس کے بعد مقامی لوگ کچھ دیر وہاں موجود رہنے کے بعد رفتہ رفتہ منتشر ہو گئے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس نے شاہین باغ کے علاوہ جعفر آباد، حوض رانی اور ترکمان گیٹ پر جاری خواتین کے دھرنے بھی ختم کرا دیے ہیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG