کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک
- By محمد ثاقب
حکومتی پیکج تاجروں کی توقعات کے برعکس
پاکستان کی وفاقی حکومت نے کرونا وائرس کے پیش نظر خراب معاشی صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لیے خصوصی معاشی پیکج کا اعلان کیا ہے جس کے تحت معیشت کے مختلف سیکٹرز کو 1200 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔
اس سوال پر کہ کیا یہ سبسڈی کافی ہو گی اور کیا اس سے جمود کا شکار معیشت کا پہیہ چلانا ممکن ہو گا؟، ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کے چیمبر آف کامرس کے صدر آغا شہاب نے وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ پیکج کو تاجروں کی توقعات کے برعکس قرار دیا ہے۔
وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے آغا شہاب کا کہنا تھا کہ تاجروں کو توقع تھی کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود 10 فی صد سے کم کی جائے گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔
اسی طرح معاشی پیکج کا اعلان کرتے ہوئے برآمدکنندگان کو فوری ریبیٹ اور دیگر رعایت دینے کا وعدہ تو کیا گیا ہے لیکن ان کے خیال میں حکومت کے لیے یہ وعدہ پورا کرنا ممکن نظر نہیں آتا۔
بلوچستان کے دیہی علاقوں میں لوگ کرونا وائرس سے بے خبر
بلوچستان میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مکمل لاک ڈاون کا آغاز ہو گیا ہے۔ لیکن دیہی علاقوں میں رہنے والے لوگوں پر ان پابندیوں کا کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔ اس کی وجوہات جاننے کی کوشش کی ہے ضلع مستونگ کے ایک دور افتادہ گاؤں میں وائس آف امریکہ کے نمائندے مرتضیٰ زہری نے اس ڈیجیٹل رپورٹ میں
دنیا کے مختلف ملکوں میں احتیاطی تدابیر
کرونا وائرس چین سے شروع ہو کر دنیا کے تقریباََ ہر ملک تک پہنچ چکا ہے۔ اس وائرس سے سب سے زیادہ افراد چین میں متاثر ہوئے تاہم سب سے زیادہ ہلاکتیں یورپی ملک اٹلی میں ہوئی ہیں۔ امریکہ، ایران، اسپین، جرمنی، پاکستان، بھارت، سعودی عرب و دیگر ممالک میں اس سے بچنے کے لیے شہر اور دیہات لاک ڈاؤن کیے جا چکے ہیں۔