رسائی کے لنکس

پاکستان میں کرونا سے مزید 44 اموات، مثبت کیسز کی شرح کم ہونے لگی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 56 ہزار 260 ٹیسٹ کیے گئے جن کے مثبت آنے کی شرح 5.36 فی صد رہی۔ 24 گھنٹوں میں ہونے والی 44 اموات کے بعد وبا سے ہونے والی مجموعی ہلاکتیں 29 ہزار 731 ہو گئی ہیں۔

19:17 1.6.2020

پاکستان میں چند ایک کے علاوہ سب شعبے کھولنے کا اعلان

پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کچھ شعبے بند رہیں گے باقی سب کھول رہے ہیں۔ عوام جتنی بے احتیاطی کریں گے اتنانقصان ہوگا۔ غربت اور وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ہمیں احتیاط کرنی ہوگی۔

کرونا کی صورت حال پر قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد بریفنگ میں عمران خان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے باعث لاگو کیا گیا لاک ڈاؤن کھولنے کے بعد بھی یہ کہنا مشکل ہے کہ وبا مزید نہیں پھیلے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پیسے والے لوگ ملک میں شور مچا رہے تھے کہ لاک ڈاؤن کیا جائے۔ کراچی میں 30 سے 35 فی صد لوگ کچی آبادی میں رہتے ہیں ان پر لاک ڈاون کا کیا اثر ہونا تھا۔ ڈھائی کروڑ افراد ڈیلی ویجرز اور ہفتہ وار کمانے والے تھے۔

وزیر اعظم کے مطابق ملک کےمعاشی حالات پہلے ہی اچھے نہیں تھے، وائرس کی وجہ سے مزید متاثر ہوئے۔ پاکستان کی ٹیکس کلیکشن 30 فی صد کم ہوئی جب کہ برآمدات بھی گر گئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر لاک ڈاؤن بڑھایا تو غربت بڑھے گی۔ جزوی لاک ڈاؤن کا مقصد وائرس کا پھیلاؤ کم کرنا تھا۔

عمران خان کے مطابق لاک ڈاؤن احتیاط ہے۔ وائرس کا علاج نہیں ہے۔ رواں سال کرونا کے ساتھ رہنا ہے۔ جب تک ویکسین نہیں آتی تب تک کرونا نہیں جا رہا۔

دوسری جانب مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاک ڈاؤن صرف ہفتے اور اتوار کو ہوگا جب کہ بازار اور شاپنگ مال اب جمعے کو بھی کھلیں گے۔

19:20 1.6.2020

افغانستان میں کیسز میں تیزی سے اضافہ

افغانستان کی وزارت صحت نے پیر کے روز گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس کے 545 نئے کیسز کی تصدیق کی ہے۔

وزارت صحت کے مطابق اب ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد 15750 ہو گئی ہے۔

صحت کے حکام کے مطابق کابل میں دو ہفتوں میں پہلی بار نئے کیسز کی تعداد میں کمی دیکھی گئی ہے۔

وزارت صحت نے بتایا ہے کہ اموات کی تعداد 265 ہو گئی ہے جب کہ 1428 مریض صحت یاب ہو گئے ہیں۔

19:23 1.6.2020

کرونا میں مبتلا بہت سے مریض تاخیر سے اسپتال آرہے ہیں: اسلام آباد انتظامیہ

اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کرونا کے مرض میں مبتلا بہت سے مریض تاخیر سے اسپتال آ رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے لوگوں کے بچنے کے امکانات میں کمی آ رہی ہے۔

ایک بیان میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کا کہنا تھا کہ جس وقت کرونا کی وبا آئی اس وقت پمز اسپتال اسلام آباد میں صرف چار وینٹی لیٹرز موجود تھے جن کی تعداد کو بڑھا کر 12 کیا گیا جن میں سے دو بچوں کے لیے مخصوص ہیں۔ مزید 12 وینٹی لیٹرز ملنے سے پمز اسپتال کے پاس 24 وینٹی لیٹرز موجود ہیں۔

ان کے بقول یہ وینٹی لیٹرز این ڈی ایم اے کی طرف سے فراہم کیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت تشویش ناک حالت میں موجود تمام مریضوں کو سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں اور کسی کو بھی انکار نہیں کیا جا رہا۔

انہوں نے کہا کہ بعض مریض بہت تاخیر سے اسپتال پہنچتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں بچانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات ناکافی رہتے ہیں اور ان کے بچنے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔

19:28 1.6.2020

کراچی میں متاثرہ افراد کی تعداد 23 ہزار سے متجاوز

سندھ میں مزید 22 مریضوں کے انتقال کے بعد صوبے میں وبا سے مرنے والوں کی تعداد 503 تک جا پہنچی ہے جب کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 1402 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔

سندھ ملک کا پہلا صوبہ ہے جہاں اب تک وائرس سے 500 سے زائد ہلاکتوں کی تصدیق کی جا چکی ہے۔

صوبے میں نئے سامنے آنے والے کیسز میں سب سے زیادہ تعداد کراچی سے مریضوں کی ہے جہاں ایک دن میں 1028 نئے مریض سامنے آئے ہیں اور یہاں کْل مریضوں کی تعداد 23 ہزار کے قریب جا پہنچی ہے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ کا کہنا ہے کہ اس وقت 342 مریضوں کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے جن میں سے 71 مریض وینٹی لیٹرز پر بھی موجود ہیں۔۔

ان کے بقول سندھ میں مجموعی طور پراب تک 29647 کرونا کے کیسز سامنے آ چکے ہیں۔ صوبے میں 14 ہزار 554 مریض زیر علاج ہیں جب کہ 13 ہزار 346 مریض گھروں میں اور 113 مریض آئسولیشن سینٹرز میں زیر علاج ہیں۔ اسی طرح مختلف ہسپتالوں میں 1095 مریض زیر علاج ہیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG