رسائی کے لنکس

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی گرفتاری قانونی قرار دے دی


اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی گرفتاری کو قانون کے مطابق قرار دے دیا ہے۔

منگل کی شب اسلام آباد ہائی کورٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سیکریٹری داخلہ اور انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس کو توہینِ عدالت کا نوٹس بھی جاری کر دیا ہے۔

عدالت نے احاطۂ عدالت سے عمران خان کی گرفتاری پر وکلا کی جانب سے پولیس کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں صورتِ حال کشیدہ ہے۔ ہنگاموں اور توڑ پھوڑ کے پیشِ نظر ملک پورے ملک میں انٹر نیٹ سروسز معطل کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے جب کہ سوشل میڈیا سروسز بھی معطل کی جا رہی ہیں۔

آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے صورتِ حال کے پیشِ نظر 10 مئی کو اسکول بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس سے قبل مشتعل مظاہرین راولپنڈی میں فوجی ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں بھی داخل ہو گئے تھے۔

لاہور میں بھی حالات خراب ہیں اور مشتعل مظاہرین نے لاہور چھاؤنی میں واقع کور کمانڈر ہاؤس پر بھی دھاوا بول دیا ہے۔لاہور کینٹ میں فوج کی گاڑیوں پر پتھراؤ بھی کیا گیا ۔

مشتعل مظاہرین نے کور کمانڈرز ہاؤس کے اندر توڑ پھوڑ کی ہے جب کہ کئی گاڑیوں کو بھی نذرِ آتش کر دیا گیا ہے۔

مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے واٹر کینن کا بھی استعمال کیا ہے۔

لاہور میں فوجی قافلے پر پتھراؤ

لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس نذرِ آتش ہونے کے مناظر

لوٹ مار کے بعد لاہور کا کور کمانڈر ہاؤس نذرِ آتش
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:16 0:00

عمران خان کی گرفتاری قانونی ہے یا نہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ میں فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احاطۂ عدالت سے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی گرفتاری کے معاملے پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی گرفتاری پر نوٹس لیتے ہوئے اعلٰی حکام کو عدالت میں طلب کیا تھا۔

مشتعل مظاہرین جی ایچ کیو میں داخل

ملک بھر میں پی ٹی آئی کا احتجاج

عمران خان کی گرفتاری کے لیے حکومت نے نیب پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا: رانا ثناء اللہ

وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف نیب میں تحقیقات چل رہی ہیں۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری بہتر انداز میں عمل میں لائی گئی۔

اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری القادر ٹرسٹ میں ہوئی جس میں 60 ارب روپے کی کرپشن کی گئی۔ یہ رقم قوم کی امانت تھی۔

رانا ثناء اللہ کے بقول نیب نے عمران خان کو شاملِ تفتیش ہونے کے متعدد مواقع دیے لیکن عمران خان پیش نہیں ہوئے اور اسی وجہ سے اُن کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

رانا ثناء اللہ نے الزام لگایا کہ توشہ خانہ کے تحائف چوری کر کے بیرونِ ملک بیچنے کے بھی شواہد موجود ہیں۔

یہ سیاست نہیں بلکہ دہشت گردی ہے: نگراں وزیرِ اعلٰی پنجاب

نگراں وزیرِ اعلٰی پنجاب محسن نقوی نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والے ہنگاموں پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سیاست نہیں بلکہ سراسر دہشت گردی ہے۔

ایک ٹوئٹ میں محسن نقوی کا کہنا تھا کہ وہ قوم سے وعدہ کرتے ہیں کہ شرپسندی میں ملوث ہر شخص کو سزا دی جائے گی۔

پنجاب حکومت نے صوبے میں دفعہ 144 بھی نافذ کر دی ہے۔

عمران خان کی گرفتاری کے خلاف کوئٹہ میں احتجاج

عمران خان کو کہاں سے گرفتار کیا گیا؟

عمران خان کو کیسے گرفتار کیا گیا؟

ملک کے مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کا احتجاج

XS
SM
MD
LG