رسائی کے لنکس

ہتھیاروں کےمبینہ غیر تسلی بخش ذخیرےکی خبر شائع کرنے پر بھارتی صحافی کی گرفتاری


ہتھیاروں کےمبینہ غیر تسلی بخش ذخیرےکی خبر شائع کرنے پر بھارتی صحافی کی گرفتاری
ہتھیاروں کےمبینہ غیر تسلی بخش ذخیرےکی خبر شائع کرنے پر بھارتی صحافی کی گرفتاری

’کمیٹی ٹو پراٹیکٹ جرنلسٹس‘ (سی پی جے) نے بھارتی صحافی ، ترےکانت ڈویدی کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔

صحافیوں کی عالمی تنظیم سی پی جے نے، جمعے کو جاری ہونے والے ایک پریس رلیز میں بھارت کے مقامی میڈیا کےحوالےسے کہا ہے کہ ترے کانت کو حکومتِ بھارت کی ریلوے پولیس نے ’مجرمانہ دخل اندازی‘ کے الزام کے تحت گرفتار کرکے پولیس تحویل میں دے دیا ہے۔

پریس رلیز کے مطابق، ممبئی میں 26نومبر 2008ء کو ہونے والے دہشت گرد حملوں کے بعد سکیورٹی فورسز کی طرف سے لائے گئے ’جدید ہتھیار‘ مبینہ طور پر غیر تسلی بخش طور پر ذخیرہ کیے گئے تھے۔

ترے کانت کے ’ممبئی مِرر‘ نامی ٹیبلائڈ رسالے میں چھنے والی خبر میں کہا گیا تھا کہ مبینہ طور پر ممبئی کے ایک گودام میں ہتھیار رکھے گئے ہیں، جس عمارت کی چھت سے پانی ٹپکتا ہے، اور جس کے باعث ہتھیاروں کی کارکردگی متاثرہوسکتی ہے۔ ترے کانت نے یہ خبر28جون 2010ء کو شائع کی تھی۔

خبر میں بتایا تھا کہ ہتھیاروں کا یہ ذخیرہ، شتراپتی شیو جی ریلوے ٹرمینل پر واقع ایک گودام میں رکھا گیا ہے۔ اس ریولے اسٹیشن سے مسافر ریل گاڑیاں روانہ ہوتی ہیں۔ 26نومبر2008ء کے سہ روزہ دہشت گرد حملوں میں، حملہ آوروں نے اِس ریلوے اسٹیشن کے گِرد گولیاں چلائی تھیں اور ممبئی حملوں میں مجموعی طور پر 164افراد ہلاک ہوئے تھے۔

نیو یارک میں قائم تنظیم، ’ سی پی جے‘ کے ایشیا پروگرام کے رابطہ کار، باب ڈائیٹز نے کہا ہے کہ ترے کانت کو ایک ملزم کے طور پرقید کرنے کے بجائے پولیس کو اِس بات پر شکرگزار ہونا چاہیئے تھا کہ صحافی نے سکیورٹی کی ممکنہ غفلت کی نشاندہی کی ہے۔

باب کے بقول، ’ یہ پیغام رساں کو سزا دینے کا ایک مثالی کیس ہے، جو درحقیقت ایک اہم پیغام دینے کی کوشش کر رہا تھا۔‘

پریس رلیز نے مقامی میڈیا رپورٹوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعرات کو ممبئی میں ترے کانت کی گرفتاری کے خلاف 200سے زائدصحافیوں نےممبئی کی سڑکوں پراحتجاجی جلوس نکالا۔ ترے کانت اپنی تحاریر ’اکیلا‘ کے قلمی نام سے رقم کرتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG