رسائی کے لنکس

لارڈز کرکٹ گراوٴنڈ پر انگلینڈ اور پاکستان کا پلڑا برابر


لارڈز کرکٹ گراوٴنڈ پر انگلینڈ اور پاکستان کا پلڑا برابر
لارڈز کرکٹ گراوٴنڈ پر انگلینڈ اور پاکستان کا پلڑا برابر

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا آخری میچ لندن کے لارڈز گراونڈ پر جمعرات کو کھیلا جا رہا ہے۔ پاکستان کو سیریز برابر کرنے کے لئے لارڈز کا یہ معرکہ ہر صورت میں جیتنا ہو گا۔ اگر پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان لارڈز میں کھیلے جانے والے میچوں کاجائزہ لیا جائے تو دونوں ٹیموں کا پلڑابرابر ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان کل بارہ میچز ہوئے جن میں سے تین پاکستان اور تین انگلینڈ نے جیتے جبکہ چھ میچوں کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
مجموعی طور پراگر دیکھا جائے تو انگلینڈ اور پاکستان 70 مرتبہ آمنے سامنے آئے ، پاکستان 13 مرتبہ فتحیاب ہوا جبکہ 21 مرتبہ اسے شکست کا کڑوا گھونٹ پینا پڑا۔ اس طرح انگلینڈ کو پاکستان پر آٹھ میچوں کی واضح برتری حاصل ہے ۔
لارڈز میں پہلا ٹیسٹ میچ جولائی 1884 میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا گیا جبکہ آخری میچ جولائی دو ہزار دس میں پاکستان اورآسٹریلیا کے درمیان کھیلا گیا ۔ پاکستان کرکٹ میں لارڈز کو انتہائی تاریخی حیثیت حاصل ہے۔ پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف 1954 میں پہلا ٹیسٹ یہیں کھیلا تھا جو بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گیا تھا ۔
اس میدان پر سب سے زیادہ رنز بنانے کار یکارڈ انگلینڈ کے بلے باز گریم گوج کے پاس ہے، جو انہوں نے 1999 میں بھارت کے خلاف333 رنز بنا کر حاصل کیا تھا۔ پاکستان کی جانب سے محمد یوسف لارڈز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین ہیں۔ انہوں نے دو ہزار چھ میں انگلینڈ کے خلاف دو سو دو رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھی ۔ اس گراؤنڈ پر سب سے بڑا اسکور آسٹریلیا کا ہے جو اس نے 1930 میں انگلینڈ کے خلاف 729 رنز چھ کھلاڑی ڈکلیئر کی صورت میں حاصل کیا تھا ۔
بھارت کی لارڈز سے متعلق سب سے تلخ یادیں ہیں کیونکہ یہاں سب سے بڑی شکست بھارت کے مقدر میں انگلینڈ نے 1974 میں لکھی جب اسے اننگز اور 285 رنز کے مارجن سے ہارنا پڑا۔ اس کے علاوہ سب سے کم اسکور بھی بھارت کا رہاجب وہ 1974 میں انگلینڈ کے خلاف صرف42 رنز پر ڈھیر ہو گیا تھا۔ انگلینڈ کا یہاں سب سے کم اسکور 53 رنز ہے جب اسے آسٹریلیا نے 1888 میں ٹھکانے لگایا ۔ پاکستان کا کم اسکور 87 ہے جب انگلینڈ نے اسے 1994 میں آؤٹ کیا تھا۔
1978 میں لارڈزکے میدان پر پاکستان کو اننگز اور ایک سو بیس رنزکی بدترین شکست کا سامنا بھی ہو چکا ہے۔ یہاں انگلینڈکا پاکستان کے خلاف کسی ایک اننگز میں سب سے زیادہ اسکور 528 رنز نو کھلاڑی آؤٹ ڈکلئیر ہے جبکہ پاکستان کا انگلینڈ کے خلاف سب سے بڑا اسکور445 رنز ہے جو اس نے دو ہزار چھ کے ٹور کے دوران کیا تھا ۔ لارڈز میں انگلینڈ کے بوتھم کو بہترین بالنگ کا اعزاز حاصل ہے ۔ انہوں نے 1978 میں پاکستان کے خلاف 34 رنز دے کر آٹھ وکٹیں حاصل کی تھیں ۔
اب دنیا کی بہترین ٹیسٹ ٹیم کے انتخاب کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ورلڈکپ ٹیسٹ کپ کے آئیڈیا کو حتمی شکل دے رہی ہے۔ امکان ہے کہ اس ٹورنامنٹ کا آغاز2013ء سے ہوگا۔ پہلی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کرانے کے لیے انگلینڈ مضبوط امیدوار ہے اور لندن کا لارڈز گراوٴنڈ فائنل کی میزبانی کا بھی امیدوار ہے۔

XS
SM
MD
LG