رسائی کے لنکس

شیر بنگلہ اسٹیڈیم سے وابستہ پروٹیز کی خوشگوار اور کیویز کی تلخ یادیں


شیر بنگلہ اسٹیڈیم سے وابستہ پروٹیز کی خوشگوار اور کیویز کی تلخ یادیں
شیر بنگلہ اسٹیڈیم سے وابستہ پروٹیز کی خوشگوار اور کیویز کی تلخ یادیں

کل شیر بنگلہ نیشنل اسٹیڈیم میر پورمیں تیسرا کوارٹرفائنل ہونے جارہا ہے جس میں جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ مد مقابل ہوں گے ۔دونوں ٹیمیں اس میدان پر کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار آمنا سامنا کریں گئی تاہم یہاں دیگر ٹیموں کے خلاف پروٹیز کی خوشگوار جبکہ کیویز کی تلخ یادیں وابستہ ہیں ۔

یہاں جنوبی افریقہ نے میزبان بنگلہ دیش کے خلاف تین مقابلوں میں حصہ لیا اور تینوں میں فتح حاصل کی جبکہ نیوزی لینڈ نے اس میدان پر بنگالی ٹائیگرز کے خلاف 6 میچوں میں سے صرف ایک فتح حاصل کی اور پانچ میں اس کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا ۔ یہاں جنوبی افریقہ کا سب سے بڑا اسکور 284 ہے جو اس نے آٹھ وکٹوں کے نقصان پر بنگلہ دیش کے خلاف بنایا تھا جبکہ نیوزی لینڈ نے بنگلہ دیش کے خلاف سب سے زیادہ 223 رنز بنا رکھے ہیں ۔اس گراؤنڈ پر بھارت نے رواں ورلڈ کپ کے ابتدائی میچ میں بنگلہ دیش کو 370 رنز کا ہدف دے کر سب سے بڑا مجموعہ ترتیب دیا تھا۔

یہاں میزبان بنگلہ دیش ویسٹ انڈیز کے خلاف 58 رنز پر بھی ڈھیر ہو چکا ہے جو شیر بنگلہ پر اب تک کا کم ترین اسکور ہے ، جبکہ نیوزی لینڈ کا یہاں سب سے کم ترین اسکور 171 ہے ۔ بیٹنگ میں جنوبی افریقہ کی جانب سے گریم اسمتھ سب سے کامیاب بلے باز ہیں جنہوں نے ایک نصف سنچری کی مدد سے 141 رنز بنا رکھے ہیں جبکہ نیوزی لینڈ کی طرف سے روس ٹیلر نے اپنی ٹیم میں سب سے زیادہ 145 رنز بنا رکھے ہیں ۔

شیر بنگلہ پر جنوبی افریقہ کی جانب سے جون بوتھا سب سے کامیاب بولر ہیں جنہوں نے تین میچوں میں پانچ وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں ، ان کی یہاں یاد گار بالنگ 34 رنز کے عوض پانچ وکٹیں ہیں جبکہ نیوزی لینڈکے کیل ملز نے چھ میچوں میں 12 وکٹیں حاصل کیں ۔ ان کی اس میدان پر یاد گار بالنگ 13 رنز کے عوض 3 وکٹوں کا سودا ہے ۔

یہ میدان اب تک رواں ورلڈ کپ کے ایک کوارٹر فائنل سمیت 47 مقابلوں کی میزبانی کر چکا ہے جس میں 18 بار پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم کامیاب ہو ئی جبکہ 29 بار کامیابی سے ہدف عبور کیا گیا ۔

ماہرین کے مطابق اگر چہ پہلے کوارٹر فائنل میں پاکستانی اسپنرز کے خلاف ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ لائن بری طرح ناکام ہوئی اور کل بھی یہ وکٹ اسپنرز کو مدد فراہم کر سکتی ہے تاہم یہ بات بھی ذہن نشین کرلینی چاہیے کہ یہ وہی وکٹ ہے جہاں بھارت نے بنگلہ دیش کے خلاف ورلڈ کپ کے ابتدائی مقابلے میں 370 اسکور کیے تھے ۔بنگلہ دیش کے پاس بھی ایک موثر اسپین اٹیک تھا ، لہذا اس وکٹ پر بالرز اوربلے بازوں دونوں کو محتاط رہنا ہو گا ۔

XS
SM
MD
LG