رسائی کے لنکس

کرکٹ کو 'کامن ویلتھ گیمز' میں شامل کرنے کی تجویز مسترد


فائل
فائل

'آئی سی سی' کے انکار کی بظاہر وجہ پہلے سے طے شدہ 2015ء سے 2023ء کے دوران کا سخت کرکٹ شیڈول ہے جس میں مزید کسی بڑے ایونٹ کی گنجائش نہیں نکلتی۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے 'کامن ویلتھ گیمز' کی انتظامیہ کی جانب سے 2018ء میں آسٹریلیا میں ہونے والے کامن ویلتھ مقابلوں میں کرکٹ کو شامل کرنے کی پیش کش مسترد کردی ہے۔

'کامن ویلتھ گیمز فیڈریشن' کے سربراہ اور ملائیشیا کے پرنس تنکو عمران نے 2012ء میں 'آئی سی سی' کو 2014ء میں اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو اور 2018ء میں آسٹریلیا کی میزبانی میں ہونے والے کھیلوں کے مقابلوں میں کرکٹ کو شامل کرنے کی پیش کش کی تھی۔

'کامن ویلتھ' برطانیہ کی سابق نوآبادیات کی تنظیم ہے جن کے درمیان کھیلوں کے مقابلے ہر چار سال بعد منعقد ہوتے ہیں۔

لیکن 'آئی سی سی' کے ایک ترجمان نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا ہے کہ کونسل نے 2014ء کے بعد 2018ء کے مقابلوں میں بھی مردوں اور خواتین کے ٹی20 کرکٹ میچوں کی شمولیت پر غور و خوض کے بعد اس تجویز کو رد کردیا ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال ہونے والے 'کامن ویلتھ گیمز' کا آغاز بدھ کو گلاسگو میں ہوچکا ہے۔

البتہ، ترجمان نے بتایا کہ 2017ء میں سینٹ لوشیا میں ہونے والے 'کامن ویلتھ یوتھ گیمز' میں کرکٹ شامل ہوگا۔

'رائٹرز' کے مطابق 'آئی سی سی' کی جانب سے اس انکار کی وجہ پہلے سے طے شدہ 2015ء سے 2023ء کے دوران کا سخت کرکٹ شیڈول ہے جس میں مزید کسی بڑے ایونٹ کی گنجائش نہیں نکلتی۔

چار سے 15 اپریل 2018ء تک آسٹریلیا کے شہر گولڈ کوسٹ میں ہونے والے 'کامن ویلتھ گیمز' کی تاریخیں 'انڈین پریمیئر لیگ' سے بھی متصادم ہیں جو 'آئی سی سی' کے انکار کی ایک بڑی وجہ ہے۔

'کامن ویلتھ گیمز' کی تاریخ میں کرکٹ صرف ایک بار 1998ء میں ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں ہونے والے مقابلوں میں شامل کیا گیا تھا۔ پچاس اوور والے ان میچز میں جنوبی افریقہ نے سونے کا تمغہ جیتا تھا۔

XS
SM
MD
LG